قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ کا کہنا ہے کہ آصف زرداری کی واپسی ضرورت تھی، وہ سیاست میں کافی عرصے سے ہیں، ان کی سیاست میں ایک تاریخ ہے۔
’جیو نیوز‘ کے پروگرام ’نیا پاکستان‘ میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آصف زرداری سینئر ہیں اور ان کے یہاں کے لوگوں کے ساتھ تعلقات ہیں، وہ 11 سال جیل میں رہے،مجھے نہیں معلوم کہ بینظیر نے زرداری صاحب کو سیاست سےکیوں الگ رکھا۔
خورشید شاہ کہتے ہیں کہ بینظیر بھٹو کی شہادت کے وقت اگر زرداری صاحب قیادت نہ سنبھالتے تو لیڈرشپ کا بڑا فقدان ہو جاتا،پیپلزپارٹی کبھی دہشت گردی کی پالیسی پر سمجھوتا نہیں کرسکتی، پی پی کے لیے سب سے بڑی بات ریاست کے لوگوں کی حفاظت ہے۔
انہوں نے کہا کہ کوئٹہ کمیشن کی رپورٹ کو سیاستدانوں نے لتاڑ کر 1998ء کی تاریخ دہرائی، پیپلزپارٹی کبھی دہشت گردی کی پالیسی پر سمجھوتا نہیں کر سکتی، اعلان کیا گیا کہ سڑکوں پر گھسیٹیں گے، حکومت پہلے پانامالیکس کا حساب تو دے، پاناما کے معاملے پر نواز شریف نے خود کنفیوژن پیدا کی ہے،شروع سے کہتا ہوں کہ میاں نواز شریف کی آستین میں سانپ ہیں جو انہیں ڈس رہے ہیں۔
خورشید شاہ کا مزید کہنا ہے کہ آف شور کمپنی اگر قانونی طریقے سے ہے تو وہ جائز ہے، قطر کی بات ہم نے تو نہیں کی، اسامہ والا معاملہ بہت حساس تھا، جس کی رپورٹ حکومت کے پاس ہے۔