• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بحیرہ روم میں تارکین وطن کی کشتی ڈوب گئی، 100لاپتا

طرابلس (جنگ نیوز)لیبیا کے ساحل کے قریب بحیرہ روم میں تارکین ِ وطن کی ایک کشتی الٹنے سے  100  افراد کے لاپتا ہوگئے ہیں،اطالوی کوسٹ گارڈز کا کہنا ہے کہ سمندر  سے 8 لاشوں کو نکالا جا چکا ہے جبکہ 4 افراد کو زندہ بچا لیا گیاتاہم اب بھی درجنوں افراد لاپتا ہیں،اطلاعات کے مطابق تارکین وطن کی کشتی اٹلی اور لیبیا کے درمیان لیبیا کے ساحل سے 50 کلومیٹر دور سمندر میں الٹ گئی ،امدادی کارروائیاں میں فرانسیسی بحری جہاز، دو تجارتی بیڑے بھجوانے کے علاوہ فضائی مدد بھی دی جا رہی ہے،ابھی یہ واضح نہیں کہ ان تارکینِ وطن کا تعلق کن ممالک سے ہے،یو این ایچ سی آر کا کہنا ہے کہ گذشتہ برس5ہزار افراد سمندر کے راستے یورپ جانے کی کوشش میں ہلاک ہوئے تھے،دوسری جانب سربیا میں سردی کی شدید لہر کی وجہ سے ملک میں پناہ گزینوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے،سربیا کے کچھ علاقوں میں درجہ حرارت نقطہ انجماد کے قریب پہنچ گیا ہے،مشرقی یورپ کے کئی حصوں میں شدید برفباری ہوئی ہے اور اس سے کچھ لوگوں کی ہلاکت کی بھی اطلاعات ہیں،بہت سے پناہ گزینوں کو ایسے مقامات پر راتیں گزارنا پڑ رہی ہیں جہاں وہ کچرا جلا کر خود کو سردی سے بچانے کی کوشش کرتے ہیں،سردی کی اس لہر کی وجہ سے ملک میں پناہ گزینوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ شہر سبوتکا کے مضافات میں پناہ گزینوں کے ایک عبوری مرکز میں حالات اس قدر برے ہیں کہ وہاں کے رہائشیوں کو کھلے آسمان تلے نہانا پڑتا ہے،حالیہ عرصے میں اگرچہ یورپ میں پناہ کی تلاش میں جانے والوں کی تعداد میں کمی تو دیکھنے کو مل رہی ہے تاہم اب بھی سمندر کے پرخطر سفر کے واقعات سامنے آرہے ہیں،جمعے کو بحیرہ روم میں سفر کرنے والے 550 تارکین وطن کو اٹلی کے کوسٹ گارڈز نے زندہ بچایا تھا،یہ بھی سامنے آیا ہے کہ یورپ میں رواں برس کے پہلے دو ہفتوں میں اب تک ایک ہزار تارکینِ وطن کی آمد ہو چکی ہے،حالیہ واقعے سے قبل تک 11 افراد لاپتہ ہو چکے ہیں۔
تازہ ترین