گوجرانوالہ( نمائندہ جنگ)گوجرانوالہ میڈیکل کالج کی سالانہ تقریب میں ہنگامہ آرائی کرنے اور پرنسپل ڈاکٹر آفتاب محسن پر سنگین الزامات عائد کرنے والی ڈاکٹر عظمیٰ کو رخصت پر بھیج دیا گیا ذرائع کے مطابق ڈاکٹر عظمیٰ اس دن کے بعد سے منظر عام سے غائب ہیں ،محکمہ صحت کی ہدایت پر پرنسپل ڈاکٹر آفتاب محسن نے ڈاکٹر ثاقب باجوہ، پروفیسر گل رعنا اور پروفیسر محمد ایاز پر مشتمل انکوائری ٹیم تشکیل دی انکوائری ٹیم نے اپنی رپورٹ میں ڈاکٹر عظمیٰ کو نفسیاتی مریضہ قرار دیا ہے ،اسسٹنٹ پروفیسر سربراہ ذہنی امراض ڈاکٹر ثاقب باجوہ نے بتایا کہ ڈاکٹر عظمیٰ نے دو ماہ قبل ایک بچے کو جنم دیا اس دوران ان کی حالت خراب ہوئی اس سے پہلے وہ ٹھیک تھیں بچے کی پیدائش کے بعد دماغ میں کیمیائی تبدیلیوں کے بگاڑ سے ان میں غصہ کی کیفیت پیدا ہوئی ،بعض ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈاکٹر عظمیٰ کو منصوبہ بندی کے ساتھ منظر عام سے غائب کیا گیا ہے اور انہیں ذہنی مریضہ قرار دے کر اصل معاملات کو دبانے کی کوشش کی جارہی ہے۔