سکھر(بیورو رپورٹ)ایس ایس پی سکھر تنویر حسین تنیو نے پولیس افسران کے اجلاس سمیت دیگر تقاریب کے حوالے سے ایس ایس پی آفس میں قائم کانفرنس روم کو ختم کرتے ہوئے اسے کھلی کچہری حال میں تبدیل کردیا ہے جہاں سکھر، روہڑی، پنوعاقل، صالح پٹ، کندھرا، باگڑجی سمیت دیگر علاقوں سے لوگ پولیس کے حوالے سے اپنے مسائل اور شکایات لے کر آرہے ہیں۔ ایس ایس پی سکھر کی جانب سے صبح 11بجے سے دوپہر 2بجے تک روزانہ لوگوں کی شکایات سننے کے بعد جائز شکایات کو فوری طور پر حل کرتے ہوئے متعلقہ تھانے کے پولیس افسر یا ایس ایچ او کو ہدایات دی جاتی ہیں۔ ایس ایس پی سکھر کے آفس میں جدید طرز کا ایک کانفرنس روم گزشتہ کئی برس سے قائم تھا جہاں ملک کے کسی بڑے ایوان کی طرح جدید طرز کی خوبصورت ٹیبل اور کرسیاں موجود تھیں ، جدید طرز کے ٹیبل پر درجنوں مائیک لگے ہوئے تھے جہاں کسی بھی کانفرنس کے موقع پر افسران ، تھانہ انچارجز یا دیگر سرکاری تقریب کے حوالے سے اجلاس منعقد ہوتا تھا ، ایس ایس پی سکھر تنویر حسین تنیو نے اس کانفرنس ہال کو فوری طور پر ختم کرتے ہوئے لوگوں کی شکایات کے ازالے کے لئے اسے کھلی کچہری ہال میں تبدیل کردیاہے جہاں دن بھر متعلقہ پولیس افسرموجود ہوتے ہیں جبکہ ایس ایس پی سکھر خود صبح11بجے سے دوپہر 2بجے تک تین گھنٹے لوگوں کے مسائل سنتے ہیں اور انہیں فوری طور پر حل کرتے ہیں۔ مخصوص افسران اور شخصیات کے لئے موجود جدید طرز کے اس کانفرنس روم میں اب ایک ٹیبل اور ڈائس رکھی ہوئی ہے جبکہ عام کرسیاں ہال میں موجود ہیں جہاں شکایات لے کر آنے والے ہر شخص کو بٹھایا جاتا ہے اور مرحلہ وار ان کی شکایات سن کر جائز شکایات کے فوری ازالے کو یقینی بنایا جاتا ہے،سکھر کے شہری ، تجارتی، عوامی، سیاسی،سماجی حلقوں نے ایس ایس پی سکھر کی جانب سے کانفرنس ہال کو کھلی کچہری ہال میں تبدیل کئے جانے کے فیصلے کو زبردست خراج تحسین پیش کرتے ہوئے اسے وی آئی پی کلچر کے خاتمے میں پولیس کی جانب سے پہلا قدم قرار دیاہے۔