• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پارا چنار ماضی میں بھی کئی بار دہشت گردی کا شکار ہوا

Parachinar Was Also A Victim Of Terrorism Several Times In The Past
کرم ایجنسی کا صدر مقام پاراچنار سیکورٹی لحاظ سے انتہائی حساس ترین علاقہ ہے اور ماضی میں کئی بار دہشت گری کا شکار ہوا ۔ پاراچنار کے مرکزی بازار میں تین بڑے دھماکے ہوچکے ہیںجن میں 60سے زائد افراد جاں بحق اور 200کے قریب زخمی ہوئے ۔

کرم ایجنسی کےصدر مقام پاراچنار کی سرحد مختلف قبائلی علاقوں سے ملتی ہے ،پاراچنار قبائلی علاقوں میں رابطے کا بھی نہایت اہم ذریعہ ہے ۔ پاراچنار کے مرکزی بازار میں قریبی اور دور دراز سے بڑی تعداد میں لوگ خریداری کے لئے آتے ہیں ۔

سیکورٹی نقطہ نظر سے بھی پاراچنار نہایت اہم مقام ہے ،یہاں سیکورٹی سخت رہتی ہے اور مین بازار میں روزانہ بم ڈسپوزل اسکواڈ چیکنگ کرنے آتاہے،یہ اہم تجارتی مرکز ماضی میں بھی کئی بار دہشت گردی کا نشانہ بن چکا ہے ۔

16 فروری 2012کو پاراچنار کے مرکزی بازار میں لگنے والے جمعہ بازار میں خودکش دھماکا ہوا جس میں 28افراد جاں بحق اور 36سے زائد افراد زخمی ہوئے ۔

10ستمبر 2012 میں پاراچنار کے مرکزی بازار میں کار بم دھماکے میں 13افراد جاں بحق اور 80سے زائد زخمی ہوئے تھے ۔

13دسمبر2015کو بھی عیدگاہ میں بارودی مواد کا دھماکا ہوا تھا جس میں 23افراد جاں بحق اور 30سے زائد زخمی ہوئے تھے ۔
تازہ ترین