چارسدہ ......چارسدہ کی باچا خان یونیورسٹی پر دہشت گردوں کے حملے میں شہید ہونے والوں کی تعداد 20 ہوگئی،واقع میں 20 افراد زخمی ہوئے ہیں،جس کی وزیر دفاع خواجہ آصف نے تصدیق کی ہے۔ شہدا میں طلبہ اور ایک پروفیسر بھی شامل ہیں۔
چارسدہ کی باچا خان یونیورسٹی پر آج صبح دہشت گردوں نے حملہ کردیا، دہشت گرد دھند کا فائدہ اٹھاکر یونیورسٹی کےعقبی راستے سے یونیورسٹی میں داخل ہوگئے، دہشت گردوں کا ہدف آرمی پبلک اسکول جیسا سانحہ دہرانا تھا، لیکن ابتدائی طورپر یونیورسٹی کےگارڈز کی جانب سے ہی انہیں شدید مزاحمت کاسامنا کرنا پڑا۔
دہشت گردوں نے یونیورسٹی میں داخل ہوتے ہی اندھا دھند فائرنگ شروع کردی، تاہم وہاں موجود سیکیورٹی گارڈز نےطلبہ کو محفوظ جگہ پر چھپنے اور باہر نکلنے کا کہا، حملے کے دوران متعدد طلبہ اور اساتذہ کلاسز میں محصور ہوگئے اور ایک پروفیسر سمیت متعدد طلبہ شہید ہوگئے۔
دہشت گردوں سے مقابلے میں ایک سیکورٹی اہلکار اور یونیورسٹی کے گارڈز بھی شہید ہوئے، لیکن پولیس اور پاک فوج کے بروقت رسپانس نے دہشت گردوں کو بڑی کارروائی سے باز رکھا، پولیس ایف سی اور پاک فوج کے دستے موقع پر پہنچ گئے، آپریشن میں ہیلی کاپٹرز کا بھی استعمال کیا گیا۔
پاک فوج کے کمانڈوز یونیورسٹی میں داخل ہوئے تو فوری طورپر دہشت گردوں کو ڈھونڈ نکالا، دو کو ایک عمارت کے اندر ہلاک کیا جبکہ دو دہشت گردوں کو چھت پر نشانہ بنایا، جس کے بعد پاک فوج کے کمانڈوز نے یونیورسٹی کے ایک ایک بلاک کو کلیئر کرنے کاسلسلہ شروع کیا اور جامعہ کی تمام عمارتوں اور چھتوں کا کنٹرول سنبھال لیا۔
سیکیورٹی فورسز کی بروقت جوابی کارروائی سے چار دہشت گرد مارے گئے۔ دہشت گرد حملے میں یونیورسٹی کے پروفیسر حامد حسین شہید ہوئے ہیں۔ یونیورسٹی میں فورسز کا سرچ اینڈ کلیئرنس آپریشن جاری ہے۔فوج کے کمانڈوز ایک ایک بلاک کلیئر کرنے میں مصروف ہیں۔
آر پی او کے مطابق دہشت گرد طلبہ کی طرح شلوار قمیص پہنے ہوئے تھے، چاروں ہلاک دہشت گردوں کے چہروں پر داڑھیاں بھی ہیں جن میں سے دو کی عمریں 20سال سے کم اور دو کی 20 سے 25سال کے درمیان ہیں۔یونیورسٹی سے محفوظ طور پر نکلنے والے طلبہ کا کہنا تھا کہ حملہ آور پشتو بول رہے تھے جنہوں نے خودکش جیکٹس پہنی ہوئی تھیں۔
حملے میں زخمی ہونے والے طلبا کو ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر چارسدہ منتقل کیا گیا جن میں بعض کی حالت نازک بتائی جاتی ہے، چند ایک زخمیوں کو لیڈی ریڈنگ اسپتال بھی منتقل کیا گیا ۔
وزیر دفاع کے مطابق آپریشن کی نگرانی کور کمانڈر پشاور لیفٹیننٹ جنرل ہدایت الرحمان نے خود کی،یونیورسٹی میں آج باچا خان کی اٹھائيسویں برسی کے موقع پر مشاعرے کااہتمام کیا گیا تھا اور جس وقت دہشت گردوں نے حملہ کیا مشاعرے کے لیے مدعو کیے گئے مہمان بھی یونیورسٹی میں موجود تھے ۔
دہشت گردوں کے خلاف جاری آپریشن کے دوران ہی آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے باچا خان یونیورسٹی کا دورہ کیا، آرمی چیف نے یونیورسٹی میں لوگوں سے بات چیت کی جبکہ انہیں دہشت گردوں کے حملے اور آپریشن پر بریفنگ بھی دی گئی۔
تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے بھی یونیورسٹی کا دورہ کیا ۔ اس موقع پر ان کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کے خلاف سول اور اور عسکری قیادت ایک پیج پر ہیں، سانحہ آرمی پبلک اسکول کے بعد سے پوری قوم متحد ہے، دہشت گرد اب آسان ہدف کو نشانہ بنا رہےہیں،بہادری سے لڑنے کےلیے نکل کھڑے ہونے والے چارسدہ کے عوام کو سلام پیش کرتے ہیں، ناظم چارسدہ اور تحریک انصاف کے صدر بھی بندوق لے کرنکل آئے تھے۔