• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

قومی اسمبلی میں ہنگامے کے ذمہ دار دونوں فریق ہیں، اعتماد نہیں تو استعفیٰ دے دیتا ہوں، ایاز صادق

اسلام آباد (نمائندہ جنگ)قومی اسمبلی میں جمعرات کو ارکان کے مابین ہونے والی ہاتھا پائی پراسپیکرسردار ایاز صادق نے پارلیمانی رہنمائوں سے طویل مشاورت کی۔ اسپیکرنے کہا کہ جوکچھ ہوا وہ جمہوریت کیلئے نہ پارلیمنٹ کے تقدس کے لئے اچھا ہے۔اسپیکرنے کہاکہ زیادتی دونوں طرف سے ہوئی، اسپیکر ایاز صادق نے مستعفی ہونے کی پیشکش کردی اور کہاکہ اگرمجھے جانبدار سمجھتے ہیں توابھی استعفے دینے کو تیار ہوں۔ استعفے کی پیشکش پرتمام پارلیمانی لیڈروں نے اسپیکر پر اعتماد کا اظہار کردیا اوریقین دلایا کہ مستقبل میں ایوان کاتقدس مجروح نہیں ہونے دیں گے۔ پارلیمانی رہنمائوں کے اجلا س میں ایوان کا تقدس برقراررکھنے کےلئے 5نکاتی ضابطہ اخلاق تیار کرلیاگیا۔جس میں طے کیا گیا ہے کہ کسی پارٹی کی قیادت پر ذاتی حملہ نہیں کیا جائے گا ، تمام جماعتیں خواتین ارکان کا احترام کریں گی،قیادت اپنے ارکان پر ڈسپلن نافذ کرنے کی ذمہ دار ہوگی۔تاہم مشاورتی اجلاس بے نتیجہ ختم ہوگیا۔ اب اجلاس پیر کو پھر طلب کیا گیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق ایوان میں ہونے والے جھگڑے کا جائزہ لینے اورماحول کو خوشگوار بنانے کیلئے پارلیمانی لیڈروں کا اجلاس اسپیکر سردار ایاز صادق کی زیر صدارت ہوا۔ تمام پارلیمانی لیڈروں نے ایک روز پہلے کے واقعہ کی مذمت اور معذرت کی۔پارلیمانی لیڈروں کے اجلاس میں ایوان کا تقدس برقرار رکھنے کےلئے ایک پانچ نکاتی ضابطہ اخلاق کی اصولی منظوری دی گئی۔ شاہ محمود قریشی کی تجویز منظورکرلی گئی کہ اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ موجود نہیں اورپارٹیوں کو اپنی قیادت سے مشاورت کا موقع دیا جائےاس لئے حتمی فیصلے کا اعلان پیر کو پارلیمانی لیڈروں کے آئندہ اجلاس میں کیا جا ئیگا۔پارلیمانی لیڈروں نے ایوان کاماحول خوشگوار بنانے کیلئے اصولی طے کیا ہے کہ(1) کسی پارٹی کی قیادت پر ذاتی حملہ نہیں کیا جائے گا(2) پارلیمانی ایجنڈا چلانے کیلئے ہائوس بزنس ایڈوائزری کمیٹی کے فیصلوں پر عمل کیاجائے گا(3) پارلیمانی قیادت اپنے ارکان پر ڈسپلن نافذ کرنے کی ذمہ دار ہوگی(4) قومی اسمبلی میں مسلم لیگ(ن) کے چیف ویپ دیگر جماعتوں کے ویپ صاحبان سے رابطے میں رہیں گے(5) تمام جماعتیں، خواتین ارکان کا مکمل احترام کریں گی۔ اسپیکرنے چیئرمین سینیٹ کی طرز پرقومی اسمبلی اجلاس کی موبائل فون کی فوٹیج پر پا بند ی لگادی ہے اور ہدایت کی ہے کہ آئندہ میڈیا کے لوگ پارلیمنٹ بلڈنگ میں موبائل فون فوٹیج نہیں بنائیں گے۔ اسپیکر ایاز صادق نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ اثاثوں کے گوشوارے جمع نہ کرانے پرتحریک انصاف کے رکن شہریار آفریدی کی رکنیت معطل ہے اور وہ ایوان میں اجنبی ہیں جبکہ شیریں مزاری کا کہنا تھا کہ شہریارآفریدی نے 2 نومبر کو اثاثوں کی تفصیلات الیکشن کمیشن میں پیش کردی تھیں اس لئے ان کی رکنیت معطل نہیں ہوسکتی۔ شاہ محمود قریشی نے کہاکہ اگر ایوان کے واقعے پر شہریار آفریدی کی رکنیت معطل کی گئی تو پھر ہم واضح کرنا چاہتے ہیں کہ پیرکو کوئی اجلاس نہیں ہوگا۔ اسپیکرسردار ایاز صادق کاکہنا تھا کہ سب پارلیمانی لیڈروں کی رائے تھی کہ ایوان میں نعرے بازی بندکی جائے۔ جمعرات کو پریس گیلری سے خاتون نے کیمرے سے فوٹیج بنائی جو خلاف ضابطہ ہے اسلئے آئندہ پارلیمنٹ بلڈنگ میں موبائل فون فوٹیج بنانے پرپابندی عائد کردی گئی ہے۔ اسپیکر نے کہا کہ ہر پارلیمانی لیڈر کا فرض ہے کہ وہ اپنے ارکان کو سمجھائے، سب ارکان نے کہا کہ اسپیکر کا رویہ اچھا ہے۔ شیخ رشید احمد نے جب اجلاس میں کہا کہ واقعہ کے ذمہ دار اسپیکر ہیں اورانہیں وزرا کی طرف دیکھنے کی بجائے اپوزیشن کے ساتھ کھڑا ہوناچاہیے تھا تو اسپیکر نے فوری طور پر مستعفی ہونے کی پیش کش کی جس پر دیگر تمام پارلیمانی لیڈروں نے اسپیکر پر اعتماد کااظہار کردیا۔ اسپیکر نے کہا کہ وزیراعظم کے خلاف تحریک استحقاق، جھگڑے کی بنیاد نہیں جو مقدمہ عدالت میں زیر سماعت ہو ایوان میں اس پر بات نہیں ہوسکتی۔ اسپیکر نے کہا کہ بات چیت کے ذریعے معا ملا ت حل کریں گے دونوں طرف سے یقین دہانی کرائی گئی ہے کہ آئندہ ایسا واقعہ پیش نہیں آئے گا۔پارلیمانی پار ٹیو ں کے رہنمائوں کے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو میں تحریک انصاف کے مرکزی رہنما شاہ محمود قریشی نے کہا کہ قومی اسمبلی کے اسپیکر سے ملاقات بے نتیجہ ختم ہوئی ہے جس میں میں کوئی فیصلہ نہیں ہوسکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اپوز یشن لیڈر سے ملاقات کے بعد حکمت عملی اپنائی جائیگی،کچھ وزرا معاملات بگاڑتے ہیں،تمام جماعتوں نے کل قومی اسمبلی میں ہونے والے واقعہ کی مذمت کی ہے،ہمارے رکن کی رکنیت معطل کی گئی تو ماحو ل مزید بگڑ جائے گا،وفاقی وزرا ء اگر سنجیدہ ہوجائیں تو اسمبلی کا ماحول بہتر ہوجا ئیگا ،اگرکل کے واقعے کے بعد شہریار آفریدی کی رکنیت معطل کی گئی تو پیر کو کوئی اجلاس نہیں ہو سکے گا۔قومی اسمبلی میں پیش آنے والے ناخوشگوار واقعہ کی وجہ سے اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے جمعہ کی صبح قومی اسمبلی کی کارروائی کو تلاوت اورنعت کے بعد اجلاس پیر کی شام 4بجے تک ملتوی کردیا۔
تازہ ترین