چیئرمین سینیٹ رضا ربانی نے کہا ہے کہ لوگ غائب ہوجاتے ہیں، ہم میں یہ ہمت نہیں کہ پوچھ سکیں قانون کے تحت ان پرمقدمہ کیوں نہیں چلایا جاتا، لوگوں پر اتنا خوف طاری کیا جا رہا کہ وہ اپنے سائے سے خوفزدہ رہیں ۔
اسلام آباد میں پروین شاکر کے شعری مجموعہ خوشبوکی 39ویں سالگرہ کی تقریب سے خطاب میں چیئرمین سینیٹ کا کہنا تھا کہ فیض اورجالب کی شاعری نے آمریت اور ریاستی تسلط کیخلاف تحریک کوجنم دیا، ریاست نے اپنے اقدامات سے ثقافت، کلچر اور لٹریچر کو تباہ کر دیا، ہم پروین شاکر کا متبادل بھی پیدا نہیں کرسکے۔
انہوں نےکہا کہ پروین شاکر کی شاعری کو زندہ رکھنا ضروری ہے، اتنا عرصہ گزرگیا اور پروین شاکر کا متبادل پیدا نہیں کیا جاسکا۔
رضا ربانی نے مزید کہا کہ کتب بینی کا کلچرریاست نے ختم کیا، ادب نئی سوچ اور برداشت کو جنم دیتا ہے، ہم عدم برداشت اور فرقہ پرستی کا معاشرہ بن چکے ہیں، لوگوں پراتنا خوف طاری کیا جا رہا کہ وہ اپنے سائے سے خوفزدہ ہیں۔