• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

جہانگیر ترین کے بعد شاہ محمود قریشی نے بھی جائیداد اپنی فیملی کو بطور تحفہ دی

اسلام آباد(فصیح الرحمان) پاکستان تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی نے لاکھوں کی جائیداد اور زرعی زمین اپنی فیملی کو تحفہ کے طور پر دی۔ یہ قدم پارٹی کے چئیرمین عمران خان کے اصولی موقف کی خلاف ورزی ہے۔ قانونی طور پر تو جائیداد کی منتقلی درست اور جائز ہے اور یہ منتقلی مشہور سیاسی اور کاروباری شخصیات کی طرف سے معمول کی کارروائی ہے لیکن ٹیکس حکام کے مطابق فیملی کو جائیداد تحفہ کے طور پر دے دینے کا حربہ ٹیکس سے بچنے کے لئے اپنایا جاتا ہے ۔ شاہ محمود قریشی نے موقف دیتے ہوئے کہا کہ’’ یہ معمول کی کارروائی ہے اور ہم فارم کی زمین کو گفٹ کرکے خاندان میں رکھتے ہیں ۔ اس میں کوئی غیرقانونی بات نہیں ۔ ایک بڑی رقم کو بیرون ملک سے بطور تحفہ دینے اورفارم کی زمین کو فیملی میں تحفہ کے طور پر دینے میں بہت فرق ہے۔ ہم فارم کی زمین اور جائیداد پر ٹیکس ادا کرتے ہیں اور اس میں کچھ غلط اور مشکوک نہیں ہے‘‘۔ اس مسئلہ پر پارٹی چئیرمین کے موقف پر بات  کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ شریف فیملی کے معاملے میں رقم بیرون ملک سے منی ٹریل کی گئی جو کہ اس عمل کو مشکوک کرتی ہے اوراس کی چھان بین ہونی چاہیے ۔ لیکن میں اور میری فیملی نے تمام ٹیکس اد ا کئے ہیں۔ اس لئے یہاں کچھ بھی غلط اور مشکوک نہیں ہے ‘‘۔ ایک سوال کے جواب میں کہ ان کے بیٹے شاہ حسین قریشی (این ٹی این نمبر  5-3052682)نے  15-2013 تک کوئی ٹیکس ادا نہیں کیا ۔ شاہ محمود کا کہنا تھا کہ میرے بیٹے نے اس دوران وہ ملازمت چھوڑ دی تھی جو وہ پہلے کررہا تھا۔ یاد رہے کہ عمران خان نے 20 جنوری کو حکمران شریف فیملی کو ٹویٹ اور میڈیا گفتگو میں یہ کہہ کر طعن و تشنیع کا نشانہ بنایا تھا کہ سپریم کورٹ کے سوال کرنے پر شریف فیملی نے جواب داخل کرایا کہ چار سال کے دوران  نواز شریف اور ان کے بچوں کے درمیان  510لاکھ کے تحائف کا تبادلہ ہوا  لیکن بعد میں تحریک انصاف نے یہ موقف اس وقت واپس لے لیا جب پارٹی کےسیکریٹری جنرل  جہانگیر ترین  کے اپنی فیملی کو 1.6 کروڑ بطور تحفہ منتقل کرنے کی بات سامنے آئی۔ وزیر اعظم نواز شریف کیخلاف پاناما کیس جب سے سامنے آیا ہے عمران خان اخلاقی بنیادوں پر وزیراعظم سے استعفی کا مطالبہ کررہے ہیں اور جب ان کی اپنی پارٹی کے رہنمائوں جہانگیر ترین اور شاہ محمود قریشی کے معاملات پر سوال کیا جاتا ہے تو وہ خاموشی اختیار کرلیتے ہیں۔ شاہ محمود قریشی نے جو حلف نامہ الیکشن کمیشن میں جمع کرایا ہے اس کے مطابق انہوں نے  13.56لاکھ قیمت کی جائیداد اور زرعی زمین اپنے بیٹے زین قریشی کو بطور تحفہ دی جبکہ  1.45لاکھ کی جائیداد اور زرعی زمین اپنی بیوی کو ،1.347  لاکھ کی بیٹی مہر بانوقریشی،  1.149 لاکھ کی گوہر بانو قریشی کوبطور تحفہ دی۔ دیگر زمینوں اور گھر اہلخانہ کو گفٹ کرنے کی تفصیلات بھی حلف نامہ میں درج ہیں ۔ 2010 سے 2012 تک شاہ محمود قریشی اور ان کی فیملی نے سالانہ 89 ہزار 50 روپے زرعی ٹیکس ادا کیا ۔ دلچسپی کی بات یہ ہے کہ شاہ محمود قریشی نے 2010 کیلئے زرعی اور غیر زرعی پراپرٹی کی ویلیو ویلتھ ٹیکس میں ظاہر نہیں کی اور زیرو کیش ظاہر کیا ہے۔ تاہم انہوں نے اسی سال 8 لاکھ 64 ہزار  148روپے انکم ٹیکس ادا کیا ۔
تازہ ترین