پشاور(نیوزرپورٹر)خیبرپختونخواسروسزٹربیونل نے ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر چارسدہ کی برطرفی اورڈسٹرکٹ آفیسر سمیت4 دیگر افسروں کے انکریمنٹ روکنے کے صوبائی حکومت کے احکامات کالعدم قرار دے دئیے ا ورڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر چارسدہ کو ملازمت جبکہ باقی افسروں کے انکریمنٹ بحال کردئیے‘ خیبرپختونخوا سروسز ٹربیونل کے چیئرمین عظیم آفریدی اورممبراحمدحسن نے سابق ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر چارسدہ عطاء اللہ‘ ڈسٹرکٹ آفیسرایجوکیشن جہانگیر اورکمیٹی کے دیگر تین ارکان کی جانب سے دائراپیلوں کی سماعت کی اس موقع پران کے وکیل اعجازانورنے ٹربیونل کو اپنے دلائل میں بتایا کہ محکمہ تعلیم چارسدہ میں بھرتیوں میں بے قاعدگیوں کے الزام میں ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر عطاء اللہ کوملازمت سے برطرف جبکہ باقی ارکان کے انکریمنٹ روکے گئے تاہم صوبائی حکومت کے یہ احکامات غیرقانونی اورغیرآئینی ہیں کیونکہ جوبھرتیاں ہوئی ہیں اس کیلئے قائم کمیٹی میں ڈی سی او اوردیگرارکان بھی شامل تھے تاہم ان کو کوئی نوٹس بھی جاری نہیں ہوا اورجوسزادی گئی ہے وہ زیادہ ہے کیونکہ انکوائری کمیٹی کی سفارشات میں کم سے کم سزاتجویز کی گئی تھی اور حکومت نے شوکازبھی غلط جاری کیااورڈی ای او کوبرطرف کر دیا لہٰذاحکومتی احکامات کالعدم قرار دئیے جائیں ‘فاضل ٹربیونل نے دونوں جانب سے دلائل مکمل ہونے پر ڈی ای او عطاء اللہ کو ملازمت پربحال کردیا جبکہ باقی افسروں کے انکریمنٹ بحال کرنے کے احکامات جاری کردئیے ۔