• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

جنگلات میں پولیس مقابلہ، ڈاکو فوج علی جتوئی ہلاک، 5 لاکھ روپے انعام مقرر تھا

سکھر (بیورو رپورٹ)باگڑجی کچے کے جنگلات میں پولیس اور ڈاکوؤں کے درمیان مقابلہ ، مبینہ ڈاکو فوج علی جتوئی ہلاک، مرنے والے ڈاکو کے قبضے سے کلاشنکوف برآمد، حکومت سندھ کی جانب سے مارے جانے والے ڈاکو کے سر کی قیمت پانچ لاکھ روپے مقرر کی تھی، مذکورہ ڈاکو خیرپور میں دو پولیس اہلکاروں کی شہادت کے کیس ، قتل، اغوا، ڈکیتی، پولیس مقابلوں سمیت متعدد سنگین وارداتوں میں پولیس کو مطلوب تھا، ایس ایس پی سکھر امجدا حمد شیخ کے مطابق سکھر پولیس کو خفیہ اطلاع ملی تھی کہ بدنام ڈاکو فوج علی جتوئی کچے کے جنگلات شاہ بیلو سے باگڑجی کے راستے خیرپور جائے گا جہاں وہ کوئی بڑی واردات کر سکتا ہے جس پر پولیس نے باگڑجی کچے کے جنگلات کی سخت ناکابندی کی اس دوران بدنام ڈاکو فوج علی جتوئی اپنے ساتھیوں سمیت جوں ہی باگڑجی کے جنگلات میں پہنچا تو پولیس نے ان کا گھیراؤ کر لیا، ڈاکوؤں نے پولیس پر فائرنگ شروع کردی، پولیس کی جوابی فائرنگ میں بدنام ڈاکو فوج علی جتوئی مارا گیا جس کے قبضے سے ایک کلاشنکوف ملی ہے اور اس ڈاکو کے سرکی قیمت حکومت سندھ نے پانچ لاکھ روپے مقرر کی تھی ۔ ایس ایس پی سکھر امجد احمدشیخ نے بتایا کہ ڈاکو خیرپور پولیس کو نشانہ بنانے کے ارادے سے باگڑجی کچے کے جنگلات سے خیرپور کچے کے جنگلات میں داخل ہونا چاہتے تھے ، ڈاکوؤں کا گروہ انتقام کی آگ دل میں لئے باگڑجی سے خیرپور کی جانب جانا چاہتا تھا اور وہاں جا کر ان ڈاکوؤں نے پولیس کو نشانہ بنانا چاہتا تھا اور اس منصوبے کو سکھر پولیس نے اپنی بہتری حکمت عملی اور زبردست مقابلے کے باعث خاک میں ملادیا، کیونکہ دوسے اڑھائی ماہ قبل جب خیرپور پولیس کے ہاتھوں اس کا ساتھی عاشق جتوئی مارا گیاتھاتو ڈاکو فوج علی جتوئی نے پولیس سے انتقام لینے کے لئے خیرپور پولیس پر حملہ کیا تھا جس میں دو پولیس اہلکار شہید ہوئے تھے اور اب ایک مرتبہ پھر مذکورہ ڈاکو اپنے ساتھیوں کے ہمراہ خیرپور پولیس کو نشانہ بنانے کے ارادے سے باگڑجی کے راستے شاہ بیلو سے خیرپور جا رہا تھا، سکھر پولیس کی بروقت کارروائی نے اس بڑے منصوبے کو ناکام بنا دیا،پولیس اور ڈاکوؤں کے درمیان ایک گھنٹے سے زائد مقابلہ جاری رہا اس دوران بدنام ڈاکو فوج علی جتوئی ہلاک ہوگیا اور اس کے فرار ہونے والے ساتھیوں کے بارے میں بھی اطلاعات ہیں کہ وہ بھی زخمی ہوئے ہیں تاہم پولیس ان کاتعاقب کررہی ہے، باگڑجی کچے کے جنگلات میں پولیس کی بھاری نفری جدید اسلحہ کے ساتھ موجود ہے جو ڈاکوؤں کے خلاف پہلے ہی آپریشن میں مصروف عمل ہے، ایس ایس پی سکھر کے مطابق مقابلے میں حصہ لینے والی پولیس پارٹی میں شامل افسران اور اہلکاروں کو نقد انعامات اور تعریفی اسناد بھی دی جائیں گی کیونکہ یہ ایک بڑا پولیس مقابلہ تھا جس میں نہ صرف انعام یافتہ ڈاکو پولیس کے ہاتھوں مارا گیا ہے بلکہ ڈاکوؤں کا پولیس پر حملے کا ایک منصوبہ بھی خاک میں ملادیا گیا، انہوں نے کہا کہ باگڑجی کچے کے جنگلات سمیت ضلع کے تمام کچے کے جنگلات میں ڈاکوؤں کی کمین گاہوں کو مکمل طور مسمار کرتے ہوئے ان جنگلات کو ڈاکوؤں سے صاف کیا جارہا ہے ، باگڑجی کے جنگلات میں پولیس کی جانب سے کچی سڑکیں بنائی جارہی ہیں تاکہ بکتربند گاڑیاں اور پولیس موبائلیں نہ صرف پیٹرولنگ کرسکیں بلکہ ڈاکوؤں کے خلاف کسی بھی وقت ممکنہ کارروائی کے لئے تیار رہیں۔
تازہ ترین