فیصل آباد ( رفیق مانگٹ) پاکستان ایک بار پھر دہشت گردوں کے نشانے پر ہے۔ رواں ماہ فروری میں لاہور، کراچی ،پشاور ،کوئٹہ، مہمند ایجنسی اور سہون شریف میں دہشت گرد کارروائیوں اور خودکش بم دھماکوں میں 94 ؍ سے زائد افراد شہید کردیئے گئے۔ رواں برس جنوری میںدہشت گرد کارروائیوں میں 38؍ شہری اور نو سیکورٹی اہلکار شہید ہوئے۔ جنوبی ایشیائی ممالک میں دہشت گرد کارروائیوں پر نظر رکھنے والے تھنک ٹینک ’ساؤتھ ایشیا ٹیرر ازم پورٹل ‘ کے مطابق پاکستان میں 2003ء سے 2016ء تک 13؍ سال کے دوران دہشت گرد کارروائیوں اور بم دھماکوں میں 21ہزار چار سو89شہری اورچھ ہزارچھ سو63سیکورٹی اہلکار شہید ہوئے۔ اسی عرصے کے دوران 33؍ ہزار 345؍ دہشت گرد ہلاک کیے گئے۔ہلاکتوں کے حوالے سے 2011،2012اور 2013مہلک ترین سال تھے۔ تھنک ٹینک کے مطابق پاکستان میں 2002ء سے 16؍ فروری 2017ء تک 451خود کش دھماکوںمیں چھ ہزار نو سو29افراد شہید ہو ئے۔ان میں سہون شریف کی72؍ شہادتیں بھی شامل ہیں۔رپورٹ کے مطابق رواں ماہ چھ فروری کو بنوں میں دہشت گردوں نے دو پولیس اہلکاروں کو زخمی کیا،سات فروری کوچمن کی لیویز چیک پوسٹ پر دہشت گردانہ حملے میں دو سیکورٹی اہلکاروں سمیت چا ر افراد زخمی ہوئے۔دس فروری کوباجوڑ ایجنسی میں بم دھماکے میں ایک بچہ جاں بحق گیا، دھماکے میں پانچ طلبا سمیت 9؍ افراد زخمی ہوئے۔ 12؍ فروری کو کراچی میں نجی ٹی وی کے ملازم کو موت کے گھاٹ اتار دیا گیااوراسی دن جنوبی وزیرستان میں تین ایف سی اہلکاروں کو شہید کردیا گیا۔تیرہ فروری کولاہور میںخودکش دھماکے میں 14؍ افراد شہید اور87زخمی ہوئے۔پندرہ فروری کوپشاور اور مہمند ایجنسی میں تین خود کش دھماکوں میں 8؍ افراد شہید ہوئے، سولہ فروری کو سہون شریف کی درگاہ لعل شہباز قلندر میں خود کش دھماکے میں 72 ؍ سے زائد افراد شہید ہوگئے۔