• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

چین کی گوادر نوابشاہ ایل این جی ٹرمینل اور پائپ لائن پراجیکٹ میں تاخیر پر تشویش

اسلام آباد (خالد مصطفیٰ) چین نے چھٹے مرحلے کے نہایت اہم منصوبے گوادر نوابشاہ ایل این جی ٹرمینل اور پائپ لائن پراجیکٹ میں تاخیر پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ یہ ایک ارب 60 کروڑ ڈالر کی لاگت کا منصوبہ ہے۔ یہ منصوبہ 5ماہ کی تاخیر کا شکار ہے اور تاحال حتمی طور پر نہیں کہا جا سکتا کہ اس میں مزید کتنی تاخیر ہو گی۔ قومی اقتصادی کونسل کی ایگزیکٹو کمیٹی نے ستمبر2016 میں اس منصوبے کی منظوری دی تھی یہ منصوبہ ستمبر  2016ء میں بھی شروع ہونا تھا تاہم تاحال ایسا نہیں ہو سکا۔ چینی صدر وی جنگ پنگ کے دورہ پاکستان کے دوران جن 51 منصوبوں پر اتفاق رائے کیا گیا تھا مذکورہ منصوبہ ان میں سے ایک ہے۔ وفاقی وزیر پٹرولیم شاہد خاقان عباسی کے نام لکھے گئے مراسلے میں چائنہ پٹرولیم پائپ لائن بیورو نے کہا ہے کہ ستمبر 2016ء میں اس کی منظوری کے بعد یہ منصوبہ شروع ہونا چاہیے تھا مگر فروری 2017 کا تیسرا ہفتہ شروع ہونے پر بھی یہ منصوبہ شروع نہیں کیا گیا۔ ذرائع کے مطابق وزارت پٹرولیم گزشتہ 5 ماہ سے دو اہم مسائل کے حل کیلئے سرگرم ہے مگر متعلقہ حکام کی جانب سے فیصلہ نہ ہونے اور ضابطہ کی کارروائی نے تاخیر پیدا کر دی ہے۔ چائنہ پٹرولیم پائپ لائن بیورو نے گزشتہ ایک سال سے اسلام آباد میں اپنا دفتر قائم کر رکھا ہے جس میں 35 افراد کام کر رہے ہیں یہ دفتر منصوبے میں تاخیر پر تشویش میں مبتلا ہے۔ وفاقی وزیر نے مذکورہ مراسلہ موصول ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ ضابطہ کی کارروائی میں وقت لگتا ہے۔
تازہ ترین