شیخوپورہ میں خان پور نہر پر تعمیر کیا گیا ہائیڈل پاورپراجیکٹ پانی کی پہلی لہر کا ہی سامنا نہ کرسکا، پراجیکٹ کا سو میٹر لمبا پل پانی کا دباؤ برداشت نہ کرسکا اور زمین سے جا لگا، تحقیقات کے لیے کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے۔
شیخوپورہ کے قریب خانپور نہر پر پونے 2 ارب روپے لاگت سے پل تعمیر کیا گیا، سو میٹر لمبے پل پر 4اعشاریہ 6میگاواٹ کے ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کاکام بھی چل رہا تھا۔
پل کا تعمیراتی کام آخری مرحلے میں تھا کہ انجینئرز نےٹیسٹنگ کے لیے پانی کھولنے کا فیصلہ کیا،جونہی پانی کھولا،نیا پل پہلے ہی ریلے کا سامنا نہ کر سکا اور پانی میں بیٹھتا چلا گیا ۔
ذرائع کے مطابق پاور پراجیکٹ کو 2 ماہ قبل دسمبر میں پوری طرح آپریشنل کیا جانا تھا،تاہم بعض وجوہات کی بناء پر یہ منصوبہ تعطل کا شکار ہو گیا ۔
ڈپٹی کمشنر شیخوپورہ شیخ ارقم طارق کا کہنا ہے کہ پل زمین بوس ہونے کے معاملے کی تحقیقات کے لیے 2 مختلف کمیٹیاں قائم کی جارہی ہیں، تحقیقاتی رپورٹ کے بعد پل گرنے کی وجوہات سامنے آ جائیں گی ۔