• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاکستان اب کشمیر کے معاملے پر اکیلا نہیں رہا،فضل الرحمٰن

 شیرگڑھ( صباح نیوز ) جمعیت علمائے اسلام (ف) کے مرکزی امیر اور کشمیر کمیٹی کے چئیرمین مو لانا فضل الرحمان نے کہا ہےکہ پاکستان اب کشمیر کے معاملے پر اکیلا نہیں رہا، موجودہ دہشت گردی سی پیک منصوبے کو ناکام بنانے کی ایک سازش ہے، دہشت گردی امریکا کی ضرورت ہے۔وہ اپنی اسلحہ کے لئے نت نئے تجربے لا کر فروخت کی راہ تلا ش کر رہے ہیں۔اسلام ایک عالمگیر اور امن و اشتی کا مذہب ہے۔ملک میں اسلامی نظام کے نفا ذ کی راہ میں اسٹیبلشمنٹ بڑی رکاوٹ ہے۔جے یو آئی بندوق سے نہیں جمہوری انداز سے اس ملک میں اسلامی نظام نافذکریگی۔دھرنے والے سے  سی پیک کو ناکام بنانے پر تلے ہوئے ہیں۔آج پاکستان کشمیر کے معاملے میں اکیلا نہیں ۔سی پیک کے برکت سے 36ممالک پاکستان کے ساتھ کھڑے ہیں۔ 2030تک اسی منصوبے کے تحت پاکستان ایک سپر طاقت بن جائے گا۔ضلع مردان کے عوام اپریل کے صد سالہ کانفرنس کا کامیاب بنانے کے لئے ھرادل دستے کا کردار ادا کریں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے پشاور میں اپنی رہائشگاہ پر سابقہ ایم۔این۔اے اور امیر جے یو آئی ضلع مردان مولانا محمدقاسم کی قیادت میں مولانا عطاء الحق درویش ،ضلعی سیکر ٹری اطلاعات مولانا قیصر الدین ،مولانا قاری ضیا ء الحق ،مولانا ضیا ء ا للہ جان ہاشمی پر مشتمل وفد سے ملا قات میں کیا۔اس مو قع پر فاٹا سے جمعیتہ علماء اسلام کے امیر مفتی عبدالشکور بھی موجود تھے ۔ مولانا فضل الرحمن نے مزید کہا کہ د ھشت گردی کی موجودہ واقعات سی پیک منصوبے کو نا کام بنانے کی ایک سازش ہے، تمام مذھبی جماتیں دہشت گردی کے خلاف ایک پلیٹ فارم پر اکھٹے ہیں۔ہم مو جو دہ دہشت گردی کی مذمت کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اسلامی نظام کے نفا ذ میں اسٹیبلشمنٹ بڑی رکائو ٹ ہے۔حالانکہ اس ملک کا آئین تمام قوانین کو اسلامی دھارے میں لانے پر زور دے رہی ہے۔اس ملک کا نظام قراآن وسنت کے سوا کو ئی دوسرا نظا م قبول نہیں کرینگے۔انہوں نے کہا کہ سب سے بڑا عالمی دہشت گرد امریکہ ہے۔جو اسلحہ فروش ہے اور اپنی اسلحہ کے لئے نت نئے تجربے لا کر مارکیٹ پید کر رہے ہیں۔جبکہ اسلام امن واشتی محبت اور بھائی چارے کا درس دیتی ہے۔اسلام میں دہشت گردی کی کو ئی گنجائش نہیں۔انہوں کہ پاکستان کشمیر کے معاملے پر اکیلا تھا۔لیکن سی پیک عملاہو نے سے 36ممالک ان کا شانے پر کھڑے ہونگے۔سی پیک میں اصل کردارجمعیتہ علما ء اسلام نے ادا کیا۔جبکہ عمران خان دھرنے دے کر چائیناصدر کے پاکستان آنے میں رکائوٹ بن گئے۔جبکہ ہم اپنی ملک کی ترقی چاہتے ہیں۔اور اسی سی پیک کی کا میابی سے پاکستان 2030دنیا کے نقشے پر ایک سپر طاقت کے طور پر سامنے آئیگا۔اس موقع پر انہوں نے صد سالہ کا نفرنس کے حوالے سے کہا کہ یہ کا نفرنس ایشیاء کی سیاسی افق پر نئے اثرات مرتب کریگی۔انہوں نے مولانا محمد قاسم کو ہدایت کی کہ ضلع مردان کی سطح پر اس کے لئے بھر پور جدوجہد کریں اور زیادہ سے زیادہ افراد کو کا نفرنس آنے پر آمادہ کریں۔7-8-9اپریل کو پشاور کا نفرنس ایک انقلابی کانفرنس ہوگی۔
تازہ ترین