چار سدہ (نمائندہ جنگ‘ایجنسیاں) خیبرپختونخوا کے ضلع چار سدہ کی تحصیل تنگی میں کچہری پر خودکش حملہ‘فائرنگ‘وکیل اورچار سالہ بچے سمیت8افراد شہید جبکہ 6پولیس اہلکاروں اورلیڈی کانسٹیبل سمیت 25 افراد زخمی ہوگئے ‘پولیس کا بھرپورجواب‘دہشتگردوں کی عدالتی احاطے میں داخلے کی کوشش ناکام بنادی ‘ دو بمبار مقابلے میں ہلاک ‘ایک نے خودکو اڑالیا‘ خود کش حملہ آوروں کا ہدف کچہری میں موجود جج ،وکلا ء پولیس سمیت دیگر سرکاری اہلکارتھے‘پولیس نے کارروائی کے دوران جائے وقوعہ سے ایک مشکوک لڑکے کو گرفتا ر کرکے تفتیش کے لئے نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا ‘بم ڈسپوزل ماہرین کے مطابق ہرحملہ آورنے 7سے 8کلووزنی بارودی جیکٹ پہن رکھی تھی‘حملے کی ذمہ داری کالعدم تنظیم جماعت الاحرارنے قبول کرلی ہے‘واقعہ کا مقدمہ تھانہ تنگی میں نامعلوم افراد کے خلاف درج کرلیا گیا‘ مقدمے میں دہشت گردی ‘ قتل‘ اقدام قتل اور کار سرکار میں مداخلت کی دفعات شامل کی گئی ہیں‘صدر‘ وزیراعظم ‘عمران خان‘ پرویز خٹک‘ شہباز شریف ‘بلاول بھٹو‘مریم اورنگزیب اور دیگرسیاسی ومذہبی رہنماؤں نے واقعہ کی شدیدمذمت کی ہے‘وزیراعظم نواز شریف کا کہناہے کہ ہم ثابت قدم قوم ہیں‘بزدلانہ حملوں سے حوصلے پست نہیں ہوں گے‘پاک فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ نے چار سدہ میں سیکورٹی فورسز کے فوری ردعمل اوربروقت کارروائی کو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ پولیس اور سکیورٹی فورسز نے اپنی جانوں کی پرواہ کئے بغیر عوام کو دہشت گردوں کے حملے سے محفوظ رکھا ، ان کی قربانیوں کو فراموش نہیں کیا جا سکے گا‘پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے مطابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا کہ چارسدہ حملے میں سکیورٹی فورسز نے جس انداز سے کارروائی کر کے عوام کی جانیں بچائیں وہ قابل تعریف ہے‘انہوں نے کہا کہ پاک فوج ملک سے دشمنوں اور دہشتگردوں کا مکمل خاتمہ کئے بغیر چین سے نہیں بیٹھے گی ‘وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے کہاہے کہ دہشت گردپوری انسانیت کے دشمن ہیںجبکہ وزیرمملکت اطلاعات مریم اورنگز یب کا کہنا تھاکہ دہشتگرد و ں کا کوئی مذہب نہیں، ہمیں متحد ہو کر ان کا مقابلہ کرنا ہوگا۔ تفصیلات کے مطابق منگل کو صبح ساڑھے 11بجے 3خودکش حملہ آوروں نے چارسدہ کی تحصیل تنگی میں کچہری پر حملہ کردیا جس کو چارسدہ پولیس نے ناکام بنا دیا ہے،ڈی پی او چارسدہ سہیل خالد کے مطابق تین مسلح بمباروں نے تنگی کچہری میں گھسنے کی کوشش کی ،کچہری گیٹ پر موجود پولیس اہلکار نے خودکش حملہ آوروں کو روکنے کی کوشش کی جس پر دہشت گرد وں نے پولیس پر فائرنگ شروع کردی اور دستی بم پھینکے ‘جوا بی فائرنگ میں دوملزمان مارے گئے جبکہ ایک نے خود کو دھماکے سے اڑادیاجس کے نتیجے میں کچہری میں موجودایک وکیل اورچارسالہ بچے سمیت8شہری جاں بحق اور25زخمی ہوگئے ‘شہید ہونے والوں میں روح اللہ‘غفر علی ‘مفتاح اللہ‘نعم المولیٰ ‘ منصف اللہ‘حاشر خان او ر دیگر شامل ہے‘زخمیوں کو فوری طور پر تحصیل ہیڈکوارٹر ہسپتال تنگی منتقل کردیا گیاہے‘واقعہ کے کچھ د یر بعد پاک فوج کا دستہ بھی موقع پر پہنچ گیا اس دوران جائے وقوعہ کی فضائی نگرانی کا عمل بھی دو گھنٹوں سے زائد وقت تک جاری رہا۔ عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ دہشت گردوں نے کچہری میں داخل ہونے کی کوشش کی لیکن پولیس اہلکار دہشت گردوں کے سامنے سیسہ پلائی دیوار بن گئے‘انہوں نے دہشت گردوں کا ڈٹ کر مقابلہ کیا۔ وزیراعظم محمد نواز شریف نے چارسدہ ڈسٹرکٹ کورٹس پر حملہ کی شدید مذمت کی ہے اور قیمتی جانوں کے نقصان پر دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے‘ انہوں نے کہا کہ ہم ایک ثابت قدم قوم ہیں‘ایسے بزدلانہ حملوں سے ہمارے حوصلے پست نہیں ہوں گے،حکومت دہشت گرد عناصر کے خلاف جنگ جاری رکھے گی اور اﷲ تعالیٰ کے فضل سے کامیاب ہو گی‘انہوں نے قانون نافذ کرنے والے اداروں کی تعریف کی جس کے نتیجہ میں بہت سی قیمتی جانوں کو بچایا گیا۔