جرمنی کے جنوبی صوبے باویریا کی کابینہ نے مخصوص عوامی مقامات پر خواتین کے نقاب لگانے پر پابندی عائد کر دی ہے۔ اب اس صوبے میں مسلم خواتین پورے چہرے کا نقاب استعمال نہیں کر سکیں گی۔
صوبے باویریا میں دائیں بازو کی جانب جھکاؤ رکھنے والی قدامت پسند جماعت کرسچن سوشل یونین (سی ایس یو) کی حکومت ہے۔ صوبائی وزیر داخلہ یوآخم ہیرمان نے کابینہ کے اجلاس کے بعد کہا کہ مکمل نقاب کیے ہوئے یا برقعہ پہنے ہوئے خواتین عوامی سلامتی کے لیے خطرہ ہیں اور لوگوں کے ساتھ میل جول میں بھی رکاوٹ ہیں۔
اس مسودہ قانون کے مطابق صوبے باویریا کے شہری اداروں، یونیورسٹیوں، اسکولوں، کنڈر گارٹنز اور عوامی سلامتی کے شعبوں اور انتخابات کے دوران خواتین اپنے چہروں کو مکمل طور پر نہیں چھپا سکیں گی۔ اس قانون کی پارلیمان سے منظوری ہونا ابھی باقی ہے۔