اسلام آباد( نمائندہ جنگ)وزیرداخلہ چوہدری نثارعلی خان نے کہا ہے کہ پاکستان سے دہشت گردی ختم نہیں ہوئی کم ہوئی ہے،دہشت گردوں کو بلیک لسٹ کرینگے، بتایا جائے کہ سہون میں سیکورٹی کی ذمہ داری وفاق کی تھی یا صوبے کی، دہشت گردی کے واقعات پر سیاست کرنا گناہ عظیم سمجھتا ہوں، دہشت گردی کیخلاف جنگ میں انفرادی کریڈٹ لینا مناسب نہیں، سہون واقعے پر وفاقی حکومت اور وزیر داخلہ پر تیر چلائے جاتے رہے، سہون میں سیکورٹی کی ذمے داری وفاقی حکومت کی تھی یا سندھ حکومت کی؟ مزار پر واک تھرو گیٹس کام نہیں کر رہے تھےاورمزار پر بجلی نہیں تھی، آرمی چیف نے بھی سکیورٹی کی عدم فراہمی کا نوٹس لیا تھا، ملکی سلامتی کیلئے دہشت گردوں کی تشہیر روکنا ضروری ہے۔ وزیرداخلہ چوہدری نثارعلی نے اسلام آباد میں میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو میں کہا کہ سہون شریف دھماکے کے بعد صوبائی حکومت کے ترجمان نے وفاقی حکومت پر تنقید کی۔ میں نے اس سے اگلے دن ساڑھے تین سالوں میں پہلی مرتبہ جواب دیا۔ چوہدری نثار علی خان نے کہا کہ میں نے انہیں جواب دیا کہ سہون شریف میں سیکو رٹی کی ذمہ داری صوبائی حکومت کی تھی۔ انہوں نے مزید بتایا کہ سہون شریف دھماکے کے بعد چیف سیکرٹری سندھ سے وہاں کی سکیورٹی سے متعلق سوالات کیے لیکن انکے پاس کوئی مناسب جواب موجود نہیں تھا۔انہوں نے مزید کہا کہ اے پی ایس واقعہ کے بعد نیشنل ایکشن پلان بنایا تھا، 2 سال قبل میڈیا سے دہشت گردوں کو بلیک آئوٹ کرنے کی اپیل کی تھی، اہم ملکی امور پر مشاورت کیلئے میڈیا تنظیموں کے سربراہوں کو بلایا ہے، میری درخواست پر میڈیا نے دہشت گردوں کی رننگ کمنٹری ختم کر دی۔انہوں نے پیغام دیتے ہوئے کہا کہ تشویش کے بادلوں کو نزدیک نہ آنے دیں،عوام کو متحرک اور پر عزم کریں، وہ جذبہ پیدا کریں، جس سے دہشت گردی کیخلاف جنگ جیتی جا سکے، تجزیہ کریں پچھلے ساڑھے 3 برس میں سیکورٹی کے حالات میں بہتری آئی یا نہیں؟ملکی سلامتی کے لئے دہشت گردوں کی تشہیر روکنا ضروری ہے۔وزیر داخلہ نے کہا کہ کسی چیز کا کریڈٹ نہ لینے اورکسی پر تنقید نہ کرنے پر عمل کیا، دہشت گردی کےخلاف جنگ میں انفرادی کریڈٹ لینا ٹھیک نہیں، جون 2013 میں روزانہ 6 سے 7 دھماکے ہوتے تھے اور جس دن کم دھماکے ہوتے اس دن خبر وہ ہوتی تھی۔چوہدری نثار علی خان نے کہا کہ ملکی سلامتی کیلئے دہشت گردوں کی تشہیر روکنے کی اشد ضرورت ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ملک بھر میں دہشت گردی کےخلاف ہماری یہ جنگ جاری رہے گی۔ماضی کے مقابلے میں اب ہفتوں دھماکے نہیں ہوتے۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں انفرادی کریڈٹ لینا مناسب نہیں۔ دہشت گردی کے واقعات کچھ ہماری کوتاہیوں کی وجہ سےبھی ہوجاتےہیں۔ میں نہیں کہتاجوکچھ ہم نےکیا اس سےدہشت گردی کنٹرول ہوئی،پاکستان میں بہترسکیورٹی کا اعتراف پوری دنیا نے کیا۔