قومی ہاکی ٹیم کے نئے کپتان عبد الحسیم خان نے کہا ہے کہ قومی ٹیم کی قیادت میرے لئے اعزاز کی بات ہے اور کپتانی کے دبائو کا شکار نہیں ہوں گا، اچھی کار کردگی کے سلسلے کو جاری رکھنے کی کوشش کروں گا۔
ایک بات چیت میں انہوں نے کہا کہ قومی ہاکی ٹیم کا دورہ نیوزی لینڈ اور آ سٹریلیارواں سال جون میں انگلینڈ میں ہونے والے اگلے ورلڈ کپ کی تیاری میں مدد گارثابت ہوگا۔
عبدالحسیم خان نے کہا کہ موجودہ ٹیم میں پانچ نئے کھلاڑیوں کو شامل کیا گیا ہے جو قومی جونیئر ٹیم کے ساتھ وابستہ ہیں، ان کھلاڑیوں کو قومی ٹیم کا حصہ بنانے کا مقصد ان کھلاڑیوں میں اعتماد پیدا کرنا ہے، بھارت میں ہونے والے جونیئر ورلڈ کپ میں قومی ٹیم کی عدم شر کت سے ان کھلاڑیوں کو مایوسی ہوئی تھی ، وہ تمام تیاریوں کے باوجود اس ایونٹ میں اپنی صلاحیتوں کا اظہار نہیں کر سکے،اب انہیں موقع دیا گیا ہے اس سے انہیں فائدہ اٹھانا چاہیے۔
حسیم خان کے چچا حنیف خان جو خود بھی قومی ٹیم کے سابق کپتان رہ چکے ہیں اور اس وقت قومی سینئر ٹیم کے منیجر ہیں،حسیم خان نے کہا کہ وہ تمام کھلاڑیوں کو ساتھ لے کر چلیں گے، ہر کھلاڑی کو ذہنی طور پر بڑے مقابلے میں لڑنے اور جوہر دکھانے کے لئے تیار کریں گے، پاکستان میں ہاکی کا ٹیلنٹ بہت ہے مگر مالی مشکلات کی وجہ سے کھلاڑی اچھی کار کردگی نہیں دکھا پارہے ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ پی ایچ ایف اس وقت بہتر انداز میں کام کررہی ہے، ٹیم انتظامیہ نے کھلاڑیوں پر بہت زیادہ محنت کی ہے۔ امید ہے کہ دورہ میں کھلاڑی بہتر کار کردگی کا مظاہرہ کریں گے۔
ہاکی ٹیم کے کپتا ن نے قوم سے اپیل کی کہ وہ قومی ہاکی ٹیم کی جیت کے لئے دعا کریں۔