پشاور(سٹاف رپورٹر) خیبر پختونخوا اسمبلی کے سپیکر اسد قیصر نے کہا ہے کہ انہوں نے کوئی کرپشن کی ہے نہ ہی قومی احتساب بیورو کی جانب سے ان کیخلاف کوئی کاروائی ہورہی ہے بلکہ ان کےتمام اثاثوں کی تفصیلات الیکشن کمیشن کے پاس موجود ہیں ، مرغز صوابی کا آبائی گھر2011میں تعمیر کیا،2008میں بنی گالہ میں ساڑھے پانچ کنال اراضی خریدی تھی، سپیکر بننے سے اب تک تنخواہ شوکت خانم ہسپتال اور سالانہ10لاکھ روپے کا صوابدیدی فنڈ ضرورت مندوں اور غربا میں تقسیم کرتا ہوں، سپیکر ہاؤس کے تمام اخراجات بھی جیب سے پورے کررہا ہوں ، صوبائی اسمبلی میں تمام بھرتیاں این ٹی ایس کے ذریعے ہوئی ہیں، غلط خبر کی اشاعت کے ذریعے میر ی عزت خراب اور شہرت کو نقصان پہنچانے والوں کیخلاف عدالت سے رجوع کروں گا ، ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز صوبائی اسمبلی میں سینئر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، انہوں نے بتایا کہ ایک مقامی اخبار نے شائع کردہ اپنی خبر میںدعویٰ کیا ہے کہ نیب کی جانب سے ان کیخلاف غیر قانونی بھرتیوں اور جائیدادیں بنانے پر تحقیقات شروع کی گئی ہیں اور الزام لگایا ہے کہ بنی گالہ میں35کنال اراضی خریدکر35کروڑ کا بنگلہ بنایا گیا ہے جبکہ صوبائی اسمبلی میں55ملازمین کو غیر قانونی طور پر بھرتی کیا گیا ہے، اسد قیصر نے بتایا کہ خبر میں ان پر مرغز صوابی میں چار کنال اراضی پر پانچ کروڑ کا مکان تعمیر کرنے ، اپنے پرائیویٹ سکول کے نتائج بہتر لانے کیلئے تعلیمی بورڈ میں اپنا اثر و رسوخ استعمال کرنے ، اسمبلی سیکرٹریٹ میں قواعد و ضوابط کی خلاف ورزی کرتے ہوئے55افراد کی غیر قانونی بھرتیوں، صوابی میں ٹھیکیدار کیساتھ ملکر30فیصد کمیشن لینے اور صوابی یونیورسٹی میں بڑے پیمانے پر بھرتیوں کا بھی الزام عائد کیا گیا ہے، اسد قیصر نے کہا کہ ان تمام الزامات میں کوئی صداقت نہیں کیونکہ قومی احتساب بیورو کی جانب سے ان کیخلاف کوئی کاروائی ہورہی ہے نہ ہی انہیں کوئی ریفرنس ارسال کیا گیا ہے بلکہ خبر کی اشاعت کا مقصد ان کے سیاسی کیرئیر اور شخصیت کو نقصان پہنچانا ہے،اسد قیصر نے بتایاکہ انہوں نے 2013کے انتخابات کے موقع پر اپنے تمام اثاثوں کے گوشوارے الیکشن کمیشن کے پاس جمع کرائے ہیں جن کی تفصیلات الیکشن کمیشن کی ویب سائٹ پر موجود ہیں، سپیکر نے بتایاکہ انہوں نے بنی گالہ میں35نہیں بلکہ ساڑھے پانچ کنال اراضی فی کنال12لاکھ روپے میں 2008میں خریدی ہے،انہوں نے کہاکہ مرغز میں ان کی آبائی زمین تھی جس پر2011میں مکان بنا کر وہ منتقل ہوئے ہیں، انہوں نے کہاکہ ان دونوں جگہوں کی تفصیلات انہوں نے2013کے انتخابات کے موقع پر الیکشن کمیشن میں جمع کرائی ہیں اور آج بھی الیکشن کمیشن کی ویب سائٹ پر ان کے گوشواروں میں بنی گالہ اور مرغز کی اراضی کی تفصیلات درج ہیں، اس قیصر نےکہا کہ صوبائی اسمبلی میں کوئی بھی بھرتی میرے حکم پر نہیں ہوئی بلکہ تمام بھرتیاں این ٹی ایس کے ذریعے ہورہی ہیں ۔انہوں نے کہا کہ اب تک چارسالوں کے دوران تنخواہ کی مد میں 13لاکھ 72ہزار500روپے وصول کئے اور یہ تمام رقم شوکت خانم ہسپتال کے اکائونٹ میں منتقل کردی گئی جبکہ صوابدیدی فنڈسے غرباء اور مستحقین کی مدد کی جاتی ہے اور ماہانہ 20ہزار روپے فرنٹیئر فائونڈیشن کو منتقل کئے جاتے ہیں تاکہ تھیلی سیمیاکے شکار بچوں کا علاج کیا جاسکے جبکہ ٹی اے ،ڈی اے کی مد میں موصول ہونے والی رقم بھی ضرورت مندافرادکو دے دی جاتی ہے ۔انہوں نے کہا کہ میں نے کل بھی خود احتساب کیلئے پیش کیاتھا اور آج بھی ہر قسم کے احتساب کیلئے تیار ہوں کیونکہ میرادامن اورہاتھ صاف ہیں ، میں نے کل بھی اپنے آپ کو احتساب کیلئے پیش کیاتھا اور آج بھی کھلی کتاب کی طرح خود کو ہر قسم کے احتساب اور ہر ادارہ کے سامنے پیش کرتاہوں لیکن جو مجھ پر الزامات عائد کرتے ہوئے میری عزت کو خراب اورشہرت کو نقصان پہنچانے کی کوشش کررہے ہیں ان کیخلاف اسمبلی میں بھی معاملہ اٹھایاجائے گا اور عدالت سے بھی رجوع کیا جائیگا۔