جمعیت علمائے اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کہتے ہیں کہ سول عدلیہ کی موجودگی میں فوجی عدالتیں جمہوری روح کے منافی ہیں، مذہب اور فرقہ کے حوالے سے قانون کے غلط استعمال کا خدشہ ہے۔
پشاور میں انہوں نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے مزید کہا کہ یہ افواہیں پہلے بھی تھیں کہ بلیک واٹر کے لوگ کس طرح ویزے لے کر پہنچ رہے ہیں۔
مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ قانون سازی میں امتیازی قانون نہیں ہونا چاہیے ، معروضی حالات کے باعث تمام جماعتیں متفق ہوں توہم بھی قبول کریں گے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ جو کام عدالت کو کرنا ہے اس پر ہم کیوں رائے دیں، کچھ چیزیں وضاحت کے ساتھ دھندلاجاتی ہیں،مولانا فضل الرحمان کا یہ بھی کہنا تھا کہ آئندہ الیکشن میں پیپلزپارٹی کی کامیابی کےامکانات نہیں دیکھ رہا۔