• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

یو پی میں انتہاپسند یوگی حکومت کاردعمل، مودی کے گجرات میں مسلم کش فسادات

نئی دہلی (جنگ نیوز) بھارتی ریاست اتر پردیش میں انتہا پسند یوگی حکومت کا رد عمل شروع ہوگیا ہے ، یوپی کی طرح ملک بھر میں انتہا پسندوں نے مسلمانوں کو ڈرانا دھمکانا اور ان پر حملے شروع کردیا ہے ، بھارتی وزیراعظم نریندرمودی کی آبائی ریاست گجرات میںمسلم کش فسادات کے دوران 2 افراد جاں بحق جبکہ 14زخمی ہوگئے ، بھارتی میڈیا کے مطابق گجرات کے ضلع پتن کے گاؤں وداوالی میں ایک اسکول کے دو طالب علموں کے درمیان ہاتھا پائی ہوئی جس کے بعد دیگر طلباء بھی اس میں کود پڑے ،  معمولی جھگڑے کے بعد5 ہزارسے زائدہندوانتہاء پسندوں پرمشتمل ہجوم نے مسلمان آبادی پردھاوابول دیا، اس دوران دوافراد جاں بحق اور14سے زائدزخمی ہوئے، انتہاء پسندوں نے مسلمانوں کے50سے زائدمکانات اورمتعددگاڑیوں کوآگ لگادی،بھارتی اخبار’’انڈین ایکسپریس‘‘کے مطابق متعدد مسلمان رہائشی اپنی جانیں بچاتے ہوئے قریبی دیہات چلے گئے جبکہ کئی نے قریبی دیہات میں واقع میڈیکل کالج میں پناہ لے لی ہے، اخبار کے مطابق 25سالہ نوجوان ابراہیم جاں بحق ہوگیا ہے جبکہ 5دیگر کی حالت تشویشناک ہے ، پولیس کو فسادات کو روکنے کے لیے آنسو گیس کا استعمال کرنا پڑا، ڈائریکٹرجنرل آف پولیس پی پی پانڈے نے دعویٰ کیاہے کہ صورتحال پر قابو پالیا گیا ہے،انہوں نے کہاکہ امن وامان برقراررکھنے کیلئے وہاں اسٹیٹ ریزروپولیس کی تین کمپنیاں تعینات کردی گئی ہیں ، اسسٹنٹ سپریٹنڈنٹ آف پولیس پرتھوی راج گوہل کے مطابق زخمیوں کوچشمہ ٹاؤ ن اسپتال منتقل کردیاگیاہے ،بھارتی ریاست اتر پردیش میں بھی انتہا پسند حکومت کے آتے ہی مسلمانوں کو ڈرائے دھمکانے کا سلسلہ تیز ہوگیا ہے ، یوگی آدتیہ ناتھ نے کہا ہے کہ وہ ریاست میں غیر قانونی مذبح کو گندگی نہیں پھیلانے دیں گے، لیکن جو معیار پر پورا اتر رہے ہیں حکومت انھیں کچھ نہیں کہے گی،ادھر مقبوضہ کشمیر کے ضلع پلوامہ میں بھارتی فورسز کی ریاستی دہشتگردی میں دو نوجوان شہید ہوگئے، دونوں نوجوانوں کو ایک پولیس چیک پوسٹ کے قریب فائرنگ کرکے شہید کیا گیا، بھارتی پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ یہ دونوں مجاہدین تھے اور انہیں مقابلے میں شہید کیا گیا ہے، دونوں کی شناخت رئیس احمد وانی اور فاروق احمد کے نام سے ہوئی ہیں، عینی شاہدین کے مطابق نوجوانوں کی شادت کے بعد بھارتی فورسز اور مظاہرین کے درمیان پلوامہ کے گائوں بیلو میں شدید جھڑپیں ہوئی ہیں،   دریں اثناء مقبوضہ کشمیر میں بھارتی پولیس نے بھارتی پارلیمنٹ کے نام نہاد ضمی انتخابات سے قبل جنوبی اضلاع شوپیاں، پلوامہ، اسلام آباد غیرہ میں حالیہ دنوں کے دوران 160سے زائد نوجوانوں کو گرفتار کر لیا ہے۔ کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق بھارت وسطی اور جنوبی کشمیرکے اضلاع میں 9اور 12اپریل کو نام نہاد ضمنی انتخابات کا ڈرامہ رچانے جا رہا ہے۔کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی اور دیگر حریت رہنمائوں نے کشمیریوں سے ان انتخابات کے مکمل بائیکات کی اپیل کر رکھی ہے۔ کٹھ پتلی انتظامیہ نے حریت قیادت کو انتخابات کے بائیکات کی مہم چلانے سے روکنے کیلئے گھروں ، تھانوں اور جیلوں میں نظر بند کر رکھا ہے جگہ احتجاجی مظاہروں روکنے کیلئے بڑے پیمانے پر نوجوانوں کی گرفتاری کا سلسلہ شروع کیا گیاہے۔سب سے زیادہ گرفتاریاں پلوامہ ضلع میں عمل میں لائی گئی ہیںجہاں اعدادوشمار کے مطابق اب تک 70نوجوان حراست میں لئے جاچکے ہیں۔ 
تازہ ترین