• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سکاٹ لینڈ کی آزادی کیلئے ریفرنڈم کا وقت نہیں،تھریسامے

لندن (پی اے)پرائم منسٹر تھریسامے سکاٹ لینڈ کی آزادی کے لئے ایس این پی کے دوسرے ریفرنڈم کی تجویز کے اعلان کے بعد پہلی بار نکولا سٹرجن سے ملاقات کریں گی۔ توقع ہے کہ یورپی یونین سے برطانیہ کی علیحدگی کا پراسس شروع کرنے کے لئے آرٹیکل 50کو بدھ کو متحرک کیا جائےگا۔ وزیراعظم یہ کہیں گی کہ بریگزٹ کے بعد وہ یہ چاہتی ہیں کہ زیادہ متحد قوم تشکیل دی جائے۔ تھریسامے نے کہا کہ یہ سکاٹ لینڈ کی آزادی کے لئے ریفرنڈم کا وقت نہیں ہے کیونکہ بریگزٹ پراسس شروع ہونے والا ہے۔ دریں اثناءلیبرپارٹی بھی بریگزٹ مذاکرات میں اپنے مطالبات کا خاکہ تیار کررہی ہے۔ تھریسامے سکاٹش پارلیمنٹ کے اجلاس کےآغاز سے قبل سکاٹ لینڈ روانہ ہوئی ہیں اور توقع ہے کہ سکاٹش پارلیمنٹ نئے سکاٹش آزادی ریفرنڈم کرانے کے حق میں ووٹ دے جوکہ نکولا سٹرجن 2018ء کے موسم خزاں یا2019ء کے موسم بہار میں کرانے کا ارادہ رکھتی ہیں۔ سکاٹش فرسٹ منسٹر نکولا سٹرجن نے کہا ہے کہ دوسرا سکاٹش آزادی ریفرنڈم برطانیہ کی یورپی یونین سے علیحدگی سے قبل ہو تاکہ سکاٹ لینڈ کے عوام کو یہ حق مل سکے کہ وہ یہ رائے دے سکیں کہ وہ بریگزٹ کے حق میں ہیں یا پھر آزاد ملک چاہتے ہیں۔ دوسری جانب تھریسامے نے متنبہ کیا ہے کہ دوسرے سکاٹش آزادی ریفرنڈم سے برطانیہ کمزوراور لوزر ثابت ہوگا۔ ڈائوننگ سٹریٹ کا کہنا ہے کہ تھریسامے اور نکولا سٹرجن کے مذاکرات آرٹیکل 50متحرک کرنے کے گرد گھومیں گے نہ کہ دوسرے آزادی ریفرنڈم کے حوالے سے ہوں گے۔ جبکہ سکاٹش حکومتی ذرائع نے کہا ہے کہ مذاکرات میں صرف بریگزٹ فوکس نہیں ہوگا۔ آرٹیکل 50کے متحرک کئے جانے سے یورپی یونین سے برطانیہ کی علیحدگی کے لئے دوسالہ پراسس اور مذاکرات کا آغاز ہوگا جس میں مارچ 2019ء میں برطانیہ کی باقاعدہ علیحدگی سے قبل ڈیل کی جائے گی اور شرائط طے ہوں گی۔ حکومت گریٹ ری پیل بل بھی جمعرات کو شائع کرنے والی ہے جس کے تحت کچھ یورپی قوانین میں ترمیم کا اختیار حاصل ہوجائے گا۔ کٹ اینڈ پیسٹ بل کے ذریعے یورپی قوانین کو برطانوی قانون بنایا جائیگا۔ انسٹی ٹیوٹ فار گورنمنٹ کے پروگرام ڈائریکٹر جل رٹر نے کہا کہ یہ عظیم کٹ اینڈ پیسٹ بل ہے۔ یہ بل یورپین کمیونٹیز ایکٹ 1972ء کی تنسیخ کرے گا اور تمام یورپی قوانین کی باڈی کو برطانوی قانون میں بدلے گا۔ شیڈو بریگزٹ سیکرٹری کیرسٹارمر نے کہا کہ لیبرپارٹی اس وقت تک بریگزٹ ڈیل کی حمایت نہیں کرے گی جب تک وہ پارٹی کے ’’چھ ٹیسٹس‘‘ پر پورا نہیں اترے گی۔ کسی بھی ڈیل میں یورپی یونین کے ساتھ مستحکم تعلقات اور تمام وہ فوائد جوبرطانیہ کو سنگل مارکیٹ کے طور پر حاصل تھے شامل ہوں۔ بی بی سی پولیٹیکل ایڈیٹر لارا کونسبرگ نے بی بی سی ریڈیوچینل فور کے پروگرام ٹوڈے میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ تھریسامے نکولا سٹرجن کے ساتھ مذاکرات میں فائن لائن اختیار کریں گی۔ تھریسامے ایسٹ کلبرڈ میں ڈیپارٹمنٹ فار انٹرنیشنل ڈیولپمنٹ کے سٹاف سے بھی خطاب کریں گی اور کہیں گی کہ یوکے یونین کی مضبوطی اور استحکام برطانیہ یورپی یونین سے انخلاء میں بہت اہمیت کا حامل ہے اور ان کا پوسٹ بریگزٹ پلان زیادہ متحد قوم کی تشکیل ہے۔ سکاٹ لینڈ ویلز اور ناردرن آئرلینڈ میں تمام ڈیولوشن سٹیلمنٹس مضبوطی کا احترام کیا جاتا ہے لیکن کبھی یہ اجازت نہیں دیں گے کہ ہماری یونین کمزور یا لوزر ہو۔ ڈائوننگ سٹریٹ نے کہا کہ تھریسامے یہ اظہار کررہی ہیں کہ بریگزٹ کے بعد وہ ممکنہ طور پر سکاٹ لینڈ کو اضافی اختیارات دیں۔ وزیراعظم ڈیپارٹمنٹ فار انٹرنیشنل ڈیولپمنٹ کی جانب سے دنیا بھر میں کئے گئے کام کو سراہیں گی اور اصرار کریں گی کہ بریگزٹ کے بعد بھی یہ سلسلہ جاری رہناچاہئے۔ سکاٹ لینڈ کے بریگزٹ منسٹرمائیکل رسل کے ترجمان نے کہا کہ سکاٹش حکومت کے ساتھ ایسی کوئی بات نہیں ہوئی کہ بریگزٹ میں یورپی یونین سے علیحدگی کے بعد کیا ہوگا۔ علاوہ ازیں سکاٹ لینڈ کی حکومت سے بھی مشاورت نہیں کی گئی ہے کہ آیا سکاٹ لینڈ کے مفادات کا احترام کیا جائیگا، مذاکرات میں سکاٹش حکومت کیا کردار ادا کرے گی۔ ٹوریز ویسٹ منسٹر کے لئے کیا اختیارات لے گی اور کیا اختیارات ہولی روڈ کو دیئے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ بریگزٹ کے فنانشل اثرات پر بھی کوئی بات نہیں کی گئی، نہ ہی یورپی یونین سے علیحدگی کی صورت سکاٹ لینڈ میں جابس اور معیشت پر اثرات کے بارے میں کچھ کہا گیا ایسے کئی ایریاز ہیں جن کے حوالے سے وزیراعظم کے جوابات کی ضرورت ہے۔ ہم یقین رکھتے ہیں کہ سکاٹ لینڈ کےعوام کو اپنے مستقبل کا فیصلہ کرنے کا حق حاصل ہونا چاہئے۔ اس لئے ہم منگل کو پارلیمنٹ میں واپس جائیں گے اور ریفرنڈم کے بارے میں مباحثے کا مینڈیٹ حاصل کریں گے جس سے سکاٹ لینڈ کا مستقبل سکاٹش عوام کے ہاتھ میں آجائیگا۔
تازہ ترین