شیخوپورہ کے قریب لاہور سے کراچی جانے والی شالیمار ایکسپریس ریلوے پھاٹک پر کھڑے آئل ٹینکر سے ٹکرا گئی جس کے باعث انجن اور بوگیوں میں آگ بھڑک اٹھی، آگ اور دھوئیں کے بادل چھا گئے، حادثے میں انجن ڈرائیور اور اسسٹنٹ ڈرائیورجاں بحق جبکہ 10مسافر زخمی ہو گئے۔
ریلوے ذرائع کے مطابق شالیمار ایکسپریس لاہور سے 11 بج کر 20 منٹ پر روانہ ہوئی، ایک گھنٹے کے بعد ٹرین جونہی شیخوپورہ ہرن مینارکے قریب پہنچی، کھلے پھاٹک پر کھڑےخراب آئل ٹینکر سے ٹکرا گئی،چار بوگیوں، انجن اور پاور پلانٹ میں شدید آگ بھڑک اٹھی،بوگیوں میں پھنسے مسافر چیخ وپکار کرتے رہے، کئی نے جانیں بچانے کیلئے چھلانگیں لگا دیں۔
حادثہ اتنا شدید تھا کہ آئل ٹینکر تین حصوں میں تقسیم ہو گیا، حادثے میں ٹرین ڈرائیور عبداللطیف اور اسسٹنٹ ڈرائیور عبدالحمید جاں بحق جبکہ 10مسافر زخمی ہو گئے۔مسافر بوگیوں میں پھنسے مسافروں کو نکالتے رہے اور 9 بوگیوں کو الگ کرکے اور دھکے لگا کر دور لے گئے۔
حادثے کی اطلاع پر امدادی ٹیمیں پہنچ گئیں تاہم امدادی کارروائیوں کے دوران فائربریگیڈ گاڑیوں کا پانی ختم ہو گیا جس کے باعث بجھتی آگ دوبارہ بھڑک اٹھی اور اس پر دو گھنٹے بعد قابو پایا جا سکا۔ پولیس کے مطابق حادثہ پھاٹک کھلا ہونے کے باعث پیش آیا۔ وزیر ریلوے خواجہ سعدرفیق نےٹریک پر کھڑے ٹینکر کو حادثے کا سبب قرار دیا ہے۔
ڈی سی شیخوپورہ ارقم طارق کے مطابق آئل ٹینکر ریلوے پھاٹک پر خراب اور بند کھڑا تھا۔ٹینکرڈرائیور اور پھاٹک مین کو گرفتار کر کے مقدمہ درج کر لیا گیا۔مسافروں کاکہنا تھا کہ حادثے کے بعد امدادی ٹیمیں تاخیر سے پہنچیں۔
حادثے کے بعد ریلیف انجن اور نئی کوچز پہنچا دی گئیں جومتاثرہ بوگیوں کے ساتھ لاہور جبکہ مسافروں کو لیکر ان کی منزلوں کی جانب روانہ ہو گئیں۔