پارا چنار ایک بار پھر دہشت گردی کا شکار بن گیا ، دھماکے میں شہید افراد کی تعداد 22 ہوگئی،90سے زائد زخمی ہیں ، 20کو ہیلی کاپٹر کے ذریعے سی ایم ایچ پشاور منتقل کیا گیا ہے جن میں سے 7کی حالت تشویشناک ہے۔
شہر کے وسط میں نور مارکیٹ کے قریب واقع مرکزی امام بارگاہ کےدروازے پر بارود سے بھری گاڑی سے حملہ کیا گیا ، دھماکے کی جگہ سے مارٹر کا ٹکرا بھی ملا ہے،حملے میں متعدد گاڑیاں اور دکانیں تباہ ہوئیں،پاک فوج اورس سیکورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا۔
وزیراعظم نواز شریف اور وزیرداخلہ چوہدری نثار نے دہشت گردی کے واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے تمام اداروں کو ہنگامی اور موثر اقدامات کرنے کی ہدایت کی ۔
آئی ایس پی آر کے مطابق دھماکے کے زخمیوں کو نکالنے کے لئے آرمی ایویکیوشن یونٹ سے تعلق رکھنے والے ہیلی کاپٹرجائے وقوعہ پر بھیجے،زخمیوں میں سے 20افراد کو سی ایم ایچ اسپتال منتقل کیا گیا ہے ،جن میں سے 7کی حالت تشویشناک ہے ۔
دھماکے کے بعدزخمیوں کو اسپتال منتقل کرکے تمام طبی مراکز پر ایمرجنسی نافذ کردی گئی اورڈاکٹر، پیرامیڈکس، نرسز اور دیگر متعلقہ اسٹاف کو طلب کرلیاگیا۔
وزیر اعظم نواز شریف نے دھماکے کی شدید مذمت کرتے ہوئے غمزدہ خاندانوں سے ہمدردی کااظہارکیا اور کہا کہ دہشت گردی کا ہرقیمت پرمکمل خاتمہ کیا جائے گا۔
رواں سال جنوری میں پارہ چنار کی سبزی منڈی میںہونے والے دھماکے میں 21افراد جاں بحق اور 50سے زائد زخمی ہوگئے تھے۔