پی ٹی سی ایل کے پنشنرز جنہوں نے اپنی زندگی کا بڑا حصّہ ملک و ادارے کی خدمت میں صرف کیا آج اپنے حق کے لئےاعلیٰ عدلیہ کے ایک سال 10ماہ قبل کئےگئے تاریخ ساز فیصلوں پر عمل درآمد کے منتظر ہیں۔ قابلِ احترام اعلیٰ عدلیہ کے فُل بنچ نے انصاف کے تقاضوں کو پورا کرتے ہوئے جون 2015ء میں تمام ہائی کورٹس کے فیصلوں کو برقرار رکھتے ہوئے پی ٹی سی ایل کے پنشنروں کے حق میں فیصلہ دیا جس پر پی ٹی سی ایل کے 40ہزار سے زائد پنشنرز بشمول فیملی پنشنرز نے خوشی اور اطمینان کا اظہار کیا، جس میں معمر پنشنرز نے اپنے واجبات کی ادائیگی کی آس میں حج عمرہ جیسے پروگرام ترتیب دیئے جب کہ بیشتر بیوائوں نے یتیم بچیوں کی شادی جیسے فرائض سے سبک دوش ہونے کی تیاری شروع کردی مگر اِن فیصلوں پر پی ٹی سی ایل کی انتظامیہ نے گذشتہ 20ماہ سے زائد گزرجانے کے بعد بھی عمل درآمد نہیں کیا بلکہ مختلف طریقوں سے ٹال مٹول سے کام لے رہی ہے اور نظرِ ثانی کے درخواست دائر کرکے قابلِ احترام اعلیٰ عدلیہ کا قیمتی وقت ضائع کررہی ہے۔ جبکہ گزشتہ 2010ء سے وفاقی حکومت کی جانب سے بجٹ میں دیئے گئے اضافہ میں کٹوتی کررہی ہے جس کی وجہ سے یہ تمام پنشنرز سخت مالی مشکلات اور ذہنی اذیّت کا شکار ہیں، پی ٹی سی ایل کے تمام پنشنروں نے وفاقی حکومت سے اپیل کی ہے جب ملک کی اعلیٰ عدلیہ نے انصاف کا تقاضا پورا کیا ہے تو حکومت اس پر عمل درآمد کرانے کو یقینی بنائے ،پی ٹی سی ایل کے ریٹائر ملازمین اِن تمام مراعات کے حق دار ہیں جو کہ دیگر سرکاری ملازمین کو حاصل ہیں۔ وہ تمام افراد جو ان بیوائوں اور یتیموں کے حق کو ملنے کی راہ میں رُکاوٹ بنے ہوئے ہیں ان سے درخواست ہے کہ ہماری مشکلات کو پیش نظر رلھتے ہوئےہمارا یہ حق دلوانےمیں ہماری مدد کریں ۔
(انجینئر وسیم عابدی)