• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

جنرل راحیل کی سعودی ایران مصالحتی مشن سے صبح راولپنڈی واپسی

اسلام آباد (محمد صالح ظافر) بری فوج کے سربراہ جنرل راحیل شریف جو بدھ کو علی الصباح سعودی عرب اور ایران کے مصالحتی مشن سے واپس راولپنڈی آئے تھے دوپہرکوچارسدہ پہنچ گئے جہاں انہوں نے باچا خان یونیورسٹی پر دہشت گردوں کے حملے کو پسپا کرنے پر مامور اپنے جوانوں اور افسروں کی ہمت افزائی کی۔ جنرل راحیل شریف نے اس دلیرانہ قدم سے اپنے بارے میں اس تاثر کی عملی تفسیر پیش کردی کہ وہ جری فیلڈ کمانڈر ہیں اور اپنے دستوں کی آگے رہ کر قیادت کرتے ہیں۔ جنرل راحیل شریف مختصر سی حفاظتی ٹکڑی کےساتھ اس امر کی پرواہ کئے بغیر چارسدہ پہنچے کہ دہشت گردوں کا قلع قمع کرنے کے لئے آپریشن ابھی بمشکل مکمل ہواتھا اور یونیورسٹی کے کمپائونڈ کو اس وقت تک حربی زبان میں کلیئر نہیں کیا گیا تھا۔ جنرل راحیل شریف کا خیرمقدم کور کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل ہدایت الرحمٰن خان نے کیا جبکہ گورنر کے پی کے سردار مہتاب احمد خان عباسی نے بھی ان سے آمد کے بعد ملاقات کی اور ان کے ساتھ پوری صورتحال کےبارے میں تبادلہ خیال کیا۔ ذرائع نے ’’جنگ‘‘ کے خصوصی سینٹرل رپورٹنگ سیل کو بتایا ہے کہ جنرل راحیل شریف دہشت گردی کے اس واقعہ میں شہید ہوئے افراد اور زخمیوں کے بارے میں دل گرفتہ تھے تاہم وہ پرعزم دکھائی دے رہے تھے انہوں نے بعد ازاں کور ہیڈ کوا رٹر میں منعقدہ اعلیٰ سطح کے اجلاس میں دہشت گردی کی آئندہ کسی بھی کارروا ئی کا سدباب کرنے کے لئے نئی حکمت عملی کو بھی شکل دی ہے اس کے نتیجے میں ہونے والے اقدامات کا نتیجہ چندگھنٹوں میں سامنے آجائے گا۔ ان تمام اقدامات کو جنگی پیمانے پر انجام دیا جارہا ہے۔ جنرل راحیل شریف کے ساتھ مسلح افواج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے سربراہ لیفٹیننٹ جنرل عاصم سلیم باجوہ بھی پشاور پہنچے ہیں انہوں نے بھی بریفنگ میں شرکت کی۔ یاد رہے کہ جنرل باجوہ کو جنوبی وزیرستان میں کامیاب آپریشن کا ہیرو تصور کیا جاتا ہے۔
تازہ ترین