سکھر (بیورورپورٹ) سی ٹی ڈی پولیس سکھر نے گذشتہ رات مقابلے میں مارے گئے دہشت گرد کی شناخت کامران بھٹی کے طور پر کردی گئی ہے۔ سی ٹی ڈی کراچی کے ایس ایس پی عمر شاہد اور سکھر کے ایس ایس پی عرفان سموں نے سی ٹی ڈی آفس میں مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ سکھر میں گذشتہ رات سی ٹی ڈی پولیس سے مقابلے میں ہلاک ہونے والے دہشت گرد کامران بھٹی کا تعلق لشکر جھنگوی نعیم بخاری گروپ سے ہے جو اس گروپ کا امیر تھا اور کراچی ائیرپورٹ، مہران بیس، فورسز پر حملے، امجد صابری قتل، چوہدری محمد اسلم کے گھر پر حملہ کیس سمیت دہشتگردی کی درجنوں وارداتوں میں ملوث تھا۔انہوں نے بتایا کہ دو روز قبل سی ٹی ڈی پولیس کو خفیہ اطلاع ملی تھی کہ بلوچستان سے کچھ دہشتگرد بڑی واردات کی نیت سے سندھ میں داخل ہو رہے ہیں جس پر سی ٹی ڈی سکھر اور لاڑکانہ کی ٹیموں کی جانب سے کومبنگ آپریشن شروع کیا گیا تھا، گذشتہ رات بلوچستان سے ملنے والی سرحدی پٹی کو گھیرے میں لے لیاگیا، اس دوران موٹر سائیکل پر سوار تین دہشت گردوں کو روکا گیا،جس پر دہشت گردوں نے پولیس پر فائرنگ کر دی ، فائرنگ کے تبادلے میں کالعدم تنظیم لشکر جھنگوی کے نعیم بخاری گروپ کا امیر کامران بھٹی مارا گیا جبکہ دو دہشت گرد موقع سے فرار ہوگئے۔ کامران بھٹی کراچی ائیرپورٹ، مہران بیس، فورسز پر حملے، امجد صابری قتل ،چوہدری اسلم کے گھر پر حملہ کیس سمیت دہشتگردی کی درجنوں وارداتوں میں ملوث تھا۔انہوں نے کہا کہ مرنے والے دہشتگرد کے قبضے سے بارودی مواد اور اسلحہ برآمد کیا گیا ہے جبکہ فرار ہونے والے دہشتگردوں کی گرفتاری کے لیئے ناکہ بندی کر دی گئی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ سکھر ریجن میں 1300 مدارس ہیں جن میں 20 ایسے مدارس ہیں جہاں سے دہشتگردوں کو سہولت فراہم کی جارہی ہے ،ان 20 مدارس کو بند کرنے کے لیئے حکومت سے سفارش بھی کی گئی ہے۔