اسلام آباد(عمر چیمہ ) سانحہ چارسدہ کے حوالےسے خفیہ ایجنسیوں کی جانب سے کوئی پیشگی اطلاع نہیں دی گئی تھی، تاہم بدھ کی صبح دہشت گردوں کی طرف سے عمارت میں داخل ہونے کے صرف چند منٹ بعد ہی پولیس مستعد نظر آئی۔ پاک فوج نے عمارت کو سیل کیا، دوسری جانب پولیس نے عمارت کے اندر چاروں دہشت گردوں کو ہلاک کردیا۔ باخبر افسران کے مطابق جس وقت آپریشن جاری تھا ، اس دوران حملہ آوروں کے سہولت کاروں کی جانب سے دہشت گردوں اور رپورٹرز کو افغانستان سے انہی نمبروں سے کالیں کی جارہی تھیں۔ ان افسران کا کہنا ہےکہ حملے کے حوالےسے پیشگی طور پر کوئی مخصوص اطلاعات نہیں تھیں،گزشتہ 10روز سے محض ایک ہی اطلاع گردش کررہی تھی کہ پشاور میں کسی تعلیمی ادارے پر حملہ ہوسکتا ہے۔ چارسدہ کیلئے ابتداء ہی سے کوئی خفیہ اطلاع نہیں تھی۔ پولیس کی جانب سے باچا خان یونیورسٹی کو گزشتہ دو ماہ سےتحفظ کیلئے مشورے دیئے جارہے تھے، جن میں واک تھرو گیٹس کی تنصیب اور سی سی ٹی وی کیمرے وغیرہ شامل ہیں۔ واقعے سے ایک روز قبل ڈی پی او چارسدہ سہیل خالد نے یونیورسٹی کا دورہ کیا تھا اور انتظامیہ سے احاطے کی نگرانی کیلئے چھت پر واچ ٹاور کے قیام کا کہا تھا۔