• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سیکورٹی فراہم کی جاتی تو چارسدہ واقعہ نہ ہوتا، نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد میں علماء رکاوٹ نہیں

اسلام آباد (نمائندہ جنگ) ایوان بالا میں جمعۃ المبارک کو عوامی اہمیت کے حامل مسائل پر بات کرتے ہوئے سینیٹر مولانا عطاء الرحمٰن کا کہنا تھا کہ چارسدہ واقعے کے بعد نیشنل ایکشن پلان کے نام پر مدارس کیخلاف بات ہو رہی ہے، نیشنل ایکشن پلان کے عملدرآمد میں علماء یا مدارس تو رکاوٹ نہیں ہیں ہمیں کچھ تحفظات بھی ہیں، ہم دہشت گردی کے خلاف ہیں مورچے میں بیٹھنے والے طالبان کے خلاف ہیں۔ سینیٹر سراج الحق کا کہنا تھا کہ ملک میں کچھ واقعات ایسے ہوئے جس سے پورا ملک متاثر ہوالہٰذا ان واقعے کی سچائی تک پہنچنے کیلئے کمیشن بنایا جائے۔ سینیٹر خوش بخت شجاعت کا کہنا تھا کہ باب علم بند کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔سینیٹر مولانا عطاء الرحمٰن نے کہا کہ علماء اور مدارس کو دیوار کے ساتھ لگایا جارہا ہے، نیشنل ایکشن پلان کے ساتھ ہیں لیکن تذلیل نہ کی جائے، ہمارے ادارے کہاں ہیں ہماری حکومت کہاں ہے ادارے کیا کر رہے ہیں بتاتے ہیں مگر دہشت گردوں کو پکڑتے نہیں، حکو مت اور اداروں پر سوالیہ نشان ہیں اتنے خرچ کے باوجود امن کیوں نہیں آرہا یہ سوالیہ نشان ہے۔ وزیر مملکت برائے داخلہ بیلغ الرحمٰن نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ فارمز کے حوالے سے مسئلہ تھا نیشنل ایکشن پلان کا حصہ تھا تمام مدارس کی رجسٹریشن کرنا ہے یہ پلان بنا بہت سے ادارے اور ایجنسیوں نے کام شروع کیا۔
تازہ ترین