• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سیاسی ڈائری :سانحہ چارسدہ ،حملہ آوروں نے پاکستان کے مستقبل کو ہدف بنایا

اسلام آباد (محمد صالح ظافر ،خصوصی تجزیہ نگار) دہشت گردی کی نئی لہر جسے مفسدعناصر کی جانب سے اپنے ناپاک ارادوں کی طرف آخری کوشش ہونا چا ہئے تقاضا کرتی ہے کہ پوری قوم اور بالخصوص خود کو رہنما کہلوانے کے شائقین ہر طرح کی مصلحت کو بالائے طاق رکھ کر ان مذموم عناصر کی بیخ کنی پر اپنی تمام تر توجہ مرتکز کردیتے وہ اس تازہ لہر کو آگے بڑھنے سے پہلے ہی کچل دینے کے لئے اپنی ذہنی اور فکری صلاحیتوں کو وقف کردیتے بدقسمتی سے ایسا نہیں ہوا سولہ دسمبر 2014ء کو خونریزی کے فوری بعد جس نوع کا اتحاد اور وحدت فکر نے جنم لیا تھا سخت افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ وہ اب مفقود ہے چارسدہ کی جامعہ میں پیش آیا واقعہ اور دہشت گردوں کا قابل مذمت حملہ کسی طور پربھی کم تکلیف دہ نہیں ہے بعض مبصرین کا خیال ہے کہ یہ بھارت کے سرحدی شہر پٹھان کوٹ میں بھارتی فضائیہ کے ہوائی اڈےپرحملے کا جواب ہے جس کا اعلان بھارت کے دفاعی امور کے وزیر مملکت نے دھمکی کے ذریعے کیا تھا بھارتی فضائی مستقر پر یہ حملہ کس نے کرایا اس کی پشت پر کارفرما عناصر کون تھے اس کا مقصد کیا تھا دو ہفتے کے لگ بھگ کا وقت گزر جانے کے باوجود بھارتی سورما اس کا سراغ نہیں لگا سکے پاکستان میں فرضی طور پر زیر استعمال ٹیلی فون کے دو نمبر ذ رائع ابلاغ کو تھما دیئے گئے جنہیں لیکر بھارتی بھونپو پاکستان کے خلاف زہر افشانی میں لگے رہے دوسری جانب پاکستان کے تعلیمی ادارے پر حملے کے محض اڑتالیس گھنٹے کے اندر مجرموں کا نہ صرف مکمل سراغ لگا کر ان کے اتے پتے سے دنیا کو آگاہ کردیا گیا بلکہ اس جرم کے لئے کام دکھانے والے سہولت کاروں کو بھی پکڑ کر سرعام لایا گیا اس میں کوئی بے پرکی نہیں اڑائی گئی اور نہ ہی حکومتی سطح پر کوئی غیر ذمہ دارانہ لفظ بھی استعمال کیا گیا ہے۔ اس سے اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ پاکستان کے سلامتی اور تحقیقاتی ادارے کس قدر مستعد ہیں اور کس قدر جانفشانی سے اپنے فرائض کی انجام دہی کررہے ہیں ان کی اس کامیابی میں ان کی صلاحیتوں کو لازماً عمل دخل حاصل ہےتاہم شہریوں کے خوشدلانہ اور گرمجوشی پر مبنی تعاون کے بغیر اس قدر عجلت میں اور اس قدر بڑی کامیابی کا حصول دشوار ہوتا۔ مبصرین کی رائے کو درست تسلیم کرلیا جائے تو یہ کہنے میں کوئی تامل نہیں ہونا چاہئے کہ بھارت کے ایک فرسودہ فضائی اڈے پر حملہ اس ملک کے ماضی کو نشانہ بنائے جانے کے مترادف ہے جبکہ چارسدہ کی درس گاہ پر حملہ آور ہونے والوں نے پاکستان کے مستقبل کو ہدف بنایا ہے۔
تازہ ترین