• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

تعلیمی بورڈ سکھر ،انٹر کے امتحانات میں 74ہزار امیدوار شرکت کرینگے

سکھر(بیورو رپورٹ) ثانوی و اعلیٰ ثانوی تعلیمی بورڈ سکھر کے زیر اہتمام گیارہویں اور بارہویں جماعت کے سالانہ امتحانات 25اپریل سے شروع ہورہے ہیں، امتحانات میں مجموعی طور پر74ہزار 647طلبہ وطالبات حصہ لیں گے۔ چیئرمین تعلیمی بورڈ سکھر سید مجتبیٰ شاہ کے مطابق تعلیمی بورڈ کی جانب سے گیارہویں اور بارہویں جماعت کے پری میڈیکل ، پری انجنیئرنگ سمیت تمام گروپس کے سالانہ امتحانات 25اپریل سے چار اضلاع سکھر، خیرپور، گھوٹکی اور نوشہروفیروز میں شروع ہوں گے، ان اضلاع میں امتحانات کیلئے 106امتحانی مراکز قائم کئے گئے ہیں، تعلیمی بورڈ اورمحکمہ تعلیم کے افسران پر مشتمل 23ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں جن میں خواتین کی ٹیمیں بھی شامل ہیں جو امتحانی مراکز کا دورہ کریں گی۔ امتحانات کے دوران بجلی کی لوڈشیڈنگ نہ کئے جانے کے حوالے سے سیپکو حکام سے درخواست کی گئی ہے کہ وہ امتحانات کے دوران بجلی کی لوڈشیڈنگ نہ کریں۔ چیئرمین تعلیمی بورڈ سکھر سید مجتبیٰ شاہ نے بتایا کہ امتحانی مراکزمیں نقل کی روک تھام کیلئے تعلیمی بورڈ کی ٹیموں کو پولیس اور انتظامیہ کی مدد حاصل ہوگی، انتظامیہ کی جانب سے امتحانات کے دوران سینٹرز کے اطراف میں دفعہ 144نافذ کی گئی ہے اور فوٹو اسٹیٹ کرنے والی دکانوں پر امتحانات کے دوران پابندی عائد ہوگی جبکہ پولیس کی جانب سے امتحانی مراکزکے باہر پولیس اہلکار تعینات کئے جائیں گے جو غیر متعلقہ افراد کے امتحانی سینٹر میں داخلے کی روک تھام کو یقینی بنائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ تعلیمی بورڈ سکھر نے نقل اور کاپی کلچر کی روک تھام کیلئے ہرممکن اقدامات کئے ہیں ، وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی خصوصی ہدایات پر امتحانی مراکز سے کاپی کلچر کے خاتمے کو یقینی بنانے کیلئے انتظامیہ اور پولیس کو بھی ہدایات دی گئی ہیں کہ وہ تعلیمی بورڈ کے افسران کے ساتھ مل کر کاپی کلچر کی روک تھام کو یقینی بنائیں۔ انہوں نے کہا کہ امتحانات کے دوران مختلف علاقوں میں بجلی کی لوڈشیڈنگ سے طلبہ وطالبات کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے، جس پر سیپکو حکام کو بھی درخواست کی گئی ہے کہ وہ امتحانات کے دوران لوڈشیڈنگ نہ کریں اور سیپکو کی جانب سے جو اعلانیہ لوڈشیڈنگ کی جاتی ہے اس کا دورانیہ اس طرح رکھا جائے کہ اس سے امتحانی سینٹر متاثر نہ ہو ں۔
تازہ ترین