• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاناما کیس ، ہوسکتا ہے اگلا فیصلہ اس سے بھی برا ہو ، نجم سیٹھی

کراچی(جنگ نیوز)جیو کے پروگرام” آپس کی بات“ میں میزبان منیب فاروق سے گفتگو کرتے ہوئے نجم سیٹھی نے کہا کہ یہ بدقسمتی ہے اس وقت جو ایک بحران ملک میں چل رہا ہے، اس کا پہلا پہلو سڑک پر سیاست اور سازش تھا، دوسرا پہلو سیاسی طاقت کا مظاہرہ کیا جانا ہے عدالت اور تحقیقاتی ٹیم پر ہے اوریہ چیز ملک کیلئے اچھی چیز نہیں ہے، اس فیصلے کے بعد سپریم کورٹ پر پریشر ہے ا ور آگے بھی یہ پریشررہے گا اور ہوسکتا ہے کہ اگلا فیصلہ اس سے بھی برا ہو،اس کیس میں سپریم کورٹ، تحریک انصاف اور ن لیگ کو ئی بھی کلیئر ونر یا لوزر نہیں ہیں، نجم سیٹھی کا کہنا تھا کہ میں نے پہلے بھی کہا تھا کہ اگر فیصلہ 3:2آیا تو معاملات بہت گڑبڑ ہوسکتے ہیں،کیچڑ تو مسلسل اچھالی جارہی ہے اورکیچڑ تو اس قدر اچھا لا گیا کہ چیف جسٹس کو عمران خان سے پیر کے روز درخواست کرنا پڑی جو مناسب نہیں کہ جس طرح کا پریشر عدالت پر آرہا ہے، عمران خان اگر ایک بیان کے ساتھ پریشر ڈال سکتا ہے تو اس سے اندازہ کریں کہ کیا حشر ہورہا ہے ہمارے ججز کا کہ وہ کس طرح کے پریشر میں آرہے ہیں اور یہ چیز قانون کی بالادستی کیلئے بہتر نہیں ہے ، نجم سیٹھی کا کہنا تھا کہ یہ معاملہ سیاسی نوعیت میں نہیں دیکھنا چاہئے بلکہ یہ معاملہ ملکی مفادکا معاملہ ہے اور اس فیصلے کے بعد قانون کے ساتھ اور سیاست کے ساتھ کیا گیا ہے، ان کا کہنا تھا کہ اس وقت ججز پر ویسے ہی بہت پریشر ہے اور ہماری باتوں سے وہ اور بھی پریشر میں آسکتے ہیں،گیلپ سروے سے متعلق نجم سیٹھی کا کہنا تھا کہ40فیصد سے زیادہ لوگوں کی ہمدردیاں نوا زشریف کے ساتھ نہیں ہیں اور وہ زیادہ سخت فیصلہ چاہتے تھے، جنہوں نے اس سروے میں جواب نہیں دیا وہ لگتا ایسا ہے کہ ن لیگ کے اپنے ووٹرز ہیں انہوں نے اس لئے جواب نہیں دیا کہ کہیں ایسا نہ لگے وہ اپنی پارٹی یا لیڈر کے خلاف بات کر رہے ہیں، نجم سیٹھی کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ نے کے پاس تین ججز کا فیصلہ اپنی سیاسی تحریک چلانے کیلئے کافی نہیں ہے کیونکہ تین ججز نے انہیں کلین چیٹ نہیں دی ہے نوازشریف کو فیصلے میں جن خدشات کا ذکر کیا گیا ہے وہ بھی ن لیگ کے خلاف جا رہا ہے ، ان کا مزید کہنا تھا کہ بظاہر یہ فیصلہ مکمل طور پر ہی ن لیگ کے خلاف ہے، ان کے خلاف تحقیقات کا مزید کہا گیا ہے کیونکہ ججز ان کے جوابات سے مطمئن نہیں تھے، نجم سیٹیھی کا کہنا تھا کہ اس کیس میں دو ججز نے نواز شریف کو معطل قرار دے دیا ہے اب مزید تحقیقات کے بعد اگر ان تین ججز میں سے کوئی ایک بھی نواز شریف کے خلاف گیا تو وزیر اعظم کی معطلی ہوجائے گی، جے آئی ٹی جو بنائی گئی ہے وہ بہت اہم ہے، نجم سیٹھی نے کہا کہ اس کیس پر نیا بینچ بھی جو مزید کیس کو آگے بڑھائے گا وہ پرانے فیصلے مد نظر رکھتے ہوئے کریگا، اس کیس کو میڈیا ،تحریک انصاف اور پیپلز پارٹی باربار اٹھاتے رہیں گے اور پریشر ڈالتے رہیں گے، جے آئی ٹی کے اوپر بھی سخت پریشر ہوگا اور اعتزاز احسن نے اس کی توابتدا بھی کردی ہے، عمران خان سے جس طرح چیف جسٹس نے درخواست کی ہے آج ا س سے لگتا ہے کہ عدلیہ پر پریشر ہے، میزبان منیب فاروق نے پانامہ کے فیصلے سے ایک دن قبل ہونے والے پروگرام میں نجم سیٹھی کے تجزیہ سے متعلق کلپ بھی دکھائی جس میں پانامہ کے فیصلے سے متعلق پیشن گوئیاں کافی حد تک صحیح ثابت ہوئیں ہیں ، میزبان نے نجم سیٹھی،جیو اور آپس کی بات کو اس موئثر تجزیہ کو سراہا ۔نجم سیٹھی کا کہنا تھا کہ جے آئی ٹی کے اندر کیا ہوگا ، کیا وہ کرسکے گی اور کیا نہیں کرسکے گی وہ ابھی بتاسکتا ہوں، ایس ای سی پی نے پہلے جو بیان دیا تھا وہی جے آئی ٹی میں جاکر کہے گی کہ قانون کے مطابق ہمارے پاس یہ معلومات ہیں لیکن یہ معلومات ہم اکٹھی نہیں کرسکتے اور نہ ہی ہمیں پتا ہے کہ کیسے اسے اکٹھا کیا جاسکتا ہے،ایس ای سی پی کو ملک کے باہر تفتیش کرنے کیلئے کہا جائے گا تو وہ ناکام ہوجائیں گے، اسٹیٹ بینک کے قانون بھی بہت واضح ہیں جس کے تحت وہ کچھ چیزیں کرسکتے اور کچھ نہیں کرسکتے ہیں، اسٹیٹ بینک کو ملک سے باہر سوالات کی تفتیش کیلئے کہا جائے گا تو وہ نہیں کرسکے گا، ایف آئی اے بیرون ملک تحقیقات کرسکتی ہے، رحمن ملک نے بھی ایک انکوائری کروائی ہے، میرا خیال ہے ایف آئی اے اسی پرانی انکوائری کو نکال لے گی اور اسی قسم کی انکوائری کی طرف آگے بڑھے گی،نیب کی بات کی جائے تو وہ ویسے ہی انڈر دا کلاؤڈ ہے، نیب کے نمائندے پانچ ملکوں میں جاکر کیا چیزیں نکالے گا، نیب تو سوئٹزرلینڈ جاکر آصف زرداری کیخلاف ڈاکومنٹس اکٹھے نہیں کرسکا تھا، نیب میں یہ صلاحیت نہیں ہے اسی وجہ سے ان کا سزاؤں کا ریکارڈ بہت خراب ہے، نیب تو پلی بارگین پر چل رہی ہے، آئی ایس آئی اور ایم آئی کے پاس بھی مالی امور کی مہارت نہیں ہے، ملٹری انٹیلی جنس کا منی لانڈرنگ یا وائٹ کالر کرائم سے کیا تعلق ہے، آئی ایس آئی میں اس کیلئے کچھ تجربہ اور صلاحیت ہے مگر بیرون ملک پاکستانی سفارتخانوں، وزارت داخلہ اور انٹرپول کی مدد کے بغیر وہ بھی کچھ خاص کام نہیں کرسکتی ہے۔ نجم سیٹھی کا کہنا تھا کہ جے آئی ٹی ساٹھ دن کے اندر کچھ بھی نہیں کرسکتی ہے، جے آئی ٹی کے ٹی او آرز ابھی تک طے نہیں کیے گئے ہیں، کیا جے آئی ٹی نواز شریف اور ان کے خاندان سے دستاویزات مانگے گی یا خود جاکر دستاویزات اکٹھی کر کے لائے گی۔
تازہ ترین