لندن ( جنگ نیوز ) بکھرتی زندگی کو اگر کوئی اعتماد کے ساتھ دوبارہ رنگین کرلے تو اس شخص کو دنیا بھی سلام کرتی ہے۔ ایسا ہی کچھ عالمی ہیوی ویٹ باکسنگ چیمپئن انتھونی جوشوا نے بھی کیا اور آج دنیا میں ان کے نام کا ڈنکا بج رہا ہے۔ برطانیہ کے 27 سالہ جوشوا نے جرم کی دنیا چھوڑ کر زندگی کی نئی شروعات کی اور پیچھے مڑکر نہیں دیکھا۔ گذشتہ روز انہوں نے ویمبلے میں یوکرین کے سابق ورلڈ چیمپئن ولادیمیر كکلچکو کو پچھاڑ کر ورلڈ باکسنگ سپر ہیوی ویٹ ٹائٹل اپنے نام کیا۔ جوشوا کی زندگی میں عالمی اعزازات ہی نہیں بہت سے کڑوے سچ بھی ہیں۔ تقریباً 6 سال پہلے انہیں منشیات رکھنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔ لیکن جب جج کو پتہ چلا کہ وہ ایک باکسر ہیں تو نرمی برتتے ہوئے انہیں سزا کے طور پر کمیونٹی سروس کی سزا سنائی، ساتھ ہی جج نے وعدہ لیا کہ وہ اس موقع کو فائدہ اٹھائیں گے۔ جوشوا کیلئے شاید یہ مہلت اور موقع کافی تھا۔ انہوں نے اس سے سبق لیا، اپنی زندگی میں تبدیلی لائے اور کامیابیوں کی تاریخ رقم کرتے ہوئے مجرم سے برطانیہ کے ہیرو بن گئے۔ وہ اس وقت متفقہ عالمی چیمپئن ہیں۔ یوکرینی باکسر کلچکو کو ہرانا کوئی آسان کام نہیں تھا، دونوں کے درمیان بھرپور فائٹ ہوئی، جوشوا ایک موقع پر گرے بھی لیکن اٹھے اور آخر کار فتح یاب ہوئے۔ پروفیشنل فائٹس میں وہ اب تک ناقابل تسخیر رہے ہیں، انہوں نے تمام 19 مقابلے جیتے ہیں۔ اس جیت کے بعد اس وقت جوشوا کو 15 ملین پونڈ کی خطیر رقم ملی۔ مقابلہ دیکھنے کے لئے نیشنل اسٹیڈیم میں 90 ہزار سے زیادہ ناظرین موجود تھے۔ لاکھوں لوگ ٹی وی پر اس تاریخی مقابلے کو دیکھ رہے تھے۔ دریں اثنافتح کے بعد پریس کانفرنس میں جوشوا نے کہا کہ اگر کلچکو ری میچ کھیلنا چاہتے ہیں تو میں تیار ہوں ۔ویمبلے اسٹیڈیم میں جوشوا نے سابق یونیفائیڈ ورلڈ چیمپئن کلٹشکو کو 11 ویں راؤنڈ میں ناک آؤٹ کرتے ہوئے تیسری مرتبہ ورلڈ ہیوی ویٹ ٹائٹل کا کامیاب دفاع کیا تھا۔