لندن(جنگ نیوز)گلگت بلتستان کے وزیراعلیٰ حافظ حفیظ الرحمٰن نے 22 جنوری کو پاکستانی ہائی کمشن کا دورہ کیا اور ہائی کمشنر سید ابن عباس سے ملاقات کی ان سے گلگت بلتستان میں انفراسٹرکچر کی ترقی کے لئے غیر ملکی انویسٹرز کو مدعو کرنے اور سیاحت کے فروغ پر تبادلہ خیال کیا۔ وزیراعلیٰ حفیظ الرحمٰن نے پاکستانی ہائی کمیشن کے آفیسرز سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گلگت بلتستان پرامن صوبہ ہے اور اس کا روایتی کلچرل ہیرٹیج شاندار ہے۔ وہاں ٹورازم کے وسیع مواقع ہے، جہاں دنیا کی 8000 سے بلند 14پہاڑی چوٹیوں میں سے 5 موجود ہیں جن میں کے ٹو بھی شامل ہے جو دنیا کی دوسری بلند ترین چوٹی ہے۔ حفیظ الرحمٰن نے انہیں بتایا کہ گلگت بلتستان کے معدنی ذخائر ہائیڈرو الیکٹرک پروجیکٹس کے لئے بڑی استعداد رکھتے ہیں اور روڈ انفراسٹرکچر ڈیولپمنٹ اوورسیز پاکستانیز اور غیر ملکی انویسٹرز کو وہاں سرمایہ کاری کے وسیع تر مواقع فراہم کرتے ہیں۔ پاکستانی ہائی کمشنر سید ابن عباس نے حفیظ الرحمٰن کو ریجن میں سیاحت کے فروغ کے لئے پاکستانی ہائی کمیشن کی کوششوں سے آگاہ کیا جس میں سیاحوں کے لئے ویزے کی سہولت اور اس سے متعلق دیگر معلومات کی فراہمی شامل ہے۔ انہوں نے گزشتہ سال گلگت بلتستان کے لئے برطانوی حکومت کی ٹریول ایڈوائزری میں نرمی کے بارے میں اقدام کو بھی وزیر اعلیٰ کے ساتھ شیئر کیا۔ ہائی کمشنر نے انہیں یقین دہانی کرائی کہ مستقبل میں گلگت بلتستان کی حکومت کے ساتھ بہتر تعاون رابطہ کاری کے ذریعے ہر ممکن معاونت فراہم کی جائے گی۔ وزیر اعلیٰ حفیظ الرحمٰن 17 سے 23 جنوری تک برطانیہ کے سرکاری دورے پر تھے جہاں انہوں نے ورلڈ ایجوکیشن فورم میں شرکت کے علاوہ برٹش کونسل میں بھی ملاقاتیں کیں۔ ان کے ساتھ گلگت بلتستان کے وزیر تعلیم محمد ابراہیم ثنائی، چیف سیکرٹری طاہر حسین اور دیگر سرکاری حکام تھے۔