• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ایسی بیان بازی نہ کی جائے جس سے پاک افغان تعلقات خراب ہوں،ایاز صادق

 لاہور(صباح نیوز)اسپیکرقومی اسمبلی سردارایاز صادق نے کہا ہے کہ افغانستان نے بارڈر سیکورٹی اور مانیٹرنگ کا مثبت جواب نہیں دیا۔ چمن میں جو ہوا بر اہوا، پاکستان نے اس کا سخت نوٹس لیا ہے، افغانستان میں امن کے بغیر پاکستان میں امن ممکن نہیں،کوشش ہونی چاہیے ایسی بیان بازی نہ کی جائے جس سے تعلقات خراب ہوں، ایران سے ہمارے تعلقات خراب نہیں، پڑھے لکھے لوگ وزیر خارجہ نہ ہونے کی بات کریں تو تعجب ہوتا ہے، وزیر اعظم کے پاس اختیار ہے کہ وہ وزیر کے بجائے مشیر خارجہ رکھیں۔لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سردار ایازصادق نے کہا کہ دورہ افغانستان کے دوران اچھی بات چیت ہوئی، پڑوسی ملک سے بہتر تعلقات چاہتے ہیں۔حامد کرزئی اور عبداللہ عبداللہ نے دورہ پاکستان کی دعوت قبول کی تھی۔ افغانستان کاوفد آئے گا توان سے معاملے پر بات کریں گے۔انہوں نے کہا کہ افغانستان میں امن کے بغیر پاکستان میں امن ممکن نہیں۔کوشش ہونی چاہیے ایسی بیان بازی نہ کی جائے جس سے تعلقات خراب ہوں۔ انہوں نے کہا کہ 50فیصد سے زائد علاقہ افغان حکومت کے کنٹرول میں نہیں۔افغانستان کی بھی خواہش ہے کہ وہاں امن آئے۔ افغان صدر اشرف غنی نے تسلیم کیا کہ پاکستان سے ملحقہ علاقوں میں طالبان اور داعش موجود ہے۔ سردار ایاز صادق نے کہا کہ پڑھے لکھے لوگ وزیر خارجہ نہ ہونے کی بات کریں تو تعجب ہوتا ہے۔ وزیر اعظم کے پاس اختیار ہے کہ وہ وزیر کے بجائے مشیر خارجہ رکھیں۔ سرتاج عزیز کے پاس وزیر خارجہ کے مکمل اختیارات ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ یکم جون 2018 میں حکومت کی مدت پوری ہوگی جس کے بعد 90دن میں الیکشن ہونگے۔
تازہ ترین