• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

حکمران خاندان کو 60روز کی مہلت ملی ہے،سراج الحق

لاہور(نمائندہ جنگ)امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ احتساب کا کڑا نظام بنایا جائے۔حکمران خاندان کو 60 روز کی مہلت ملی ہے۔ نیب کے سربراہ کا تقرر چیف جسٹس آف پاکستان اور چاروں صوبائی چیف جسٹس صاحبان مل کرکریں۔ غریب کو دو ہزار بجلی کا بل جمع نہ کرانے پر پکڑ لیا جاتا ہے مگر قومی سلامتی کے مجرموں کو کھلی چھوٹ ملی ہوئی ہے۔چند خاندان قوم پر مسلط ہیں جنہوں نے باریاں مقرر کی  ہوئی ہیں۔  ان خیالات کا اظہار انہوں  نے سرگودھا میں ڈسٹرکٹ بار اور ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔  سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ میں سرگودھا کے عوام کے پاس بڑی امید لے کرآیا ہوں۔ ملک میں نہ پٹوار خانہ بدلا نہ انگریز کا نظام بدلا، بدلا تو حکمرانوں کا خزانہ بدلا۔ انہوں نے عوام سے کہاکہ روشن مستقبل کے لیے جماعت اسلامی کا ساتھ دیں ۔ جماعت اسلامی ملک میں شریعت اور قانون کی حکمرانی چاہتی ہے۔ موجودہ جمہوری نظام منافقت کا نظام ہے جس میں غریب کے لیے کوئی خیر کا پہلو نہیں ہے۔ پاناما کیس میں حکمرانوں نے کئی وکیل تبدیل کیے لیکن خود کو کلئیر کرنے میں ناکام رہے، 548 صفحات میں ایک لائن بھی ان کے حق میں نہیں۔ موجودہ حکومت نے بین الاقوامی طور پر قوم کو تنہا کردیا ہے۔ آج بھارت سے تو دوستی ہے لیکن ایران و افغانستان کے ساتھ تعلقات خراب ہیں۔ ہم ایسے نظام سے بغاوت کا اعلان کرتے ہیں جو ظلم وجبر پر مبنی ہے۔ آئی ایم ایف اور ورلڈبنک پر مبنی نظام کو نہیں مانتے۔ جماعت اسلامی نے کرپشن کے خلاف مہم کا آغاز کیا اور ہم ہی اس کو منطقی انجام تک پہنچائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ حکمران خان کو 60 روز کی مہلت ملی ہے۔ احتساب کا ایسا نظام بنایا جائے کہ پرویز مشرف، پیپلز پارٹی اورموجودہ حکمرانوں کا بھی احتساب کیا جائے۔ جنہوں نے قوم کو لوٹا ہے اگر وہ غلاف کعبہ میں بھی چھپ جائیں تو ان کا احتساب ہونا چاہیے۔ قوم حکمرانوں کے خلاف بیدار ہورہی ہے اور اب ان کا جانا ٹھہر گیا ہے۔
تازہ ترین