سکھر (بیورو رپورٹ) میونسپل کارپوریشن انتظامیہ شہر کے مختلف علاقوں میں قائم غیر قانونی پارکنگ ایریاز کو ختم کرانے میں ناکام ہوگئی۔ میئرسکھر بیرسٹر ارسلان اسلام شیخ بھی اپنے اعلانات و احکامات پر عملدرآمد نہیں کراسکے، لینڈ گرانٹ عملے کی ملی بھگت سے اہم شاہراہوں و تجارتی مراکز میں غیر قانونی پارکنگ فیس وصولی کا سلسلہ جاری ہے۔ گاڑیوں کی پارکنگ سے شہریوں کو بدترین ٹریفک جام کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔میونسپل کارپوریشن انتظامیہ کی جانب سے ادارے کے روینیو میں اضافے کے لئے گھنٹہ گھر چوک، ورکشاپ روڈ سمیت مختلف اہم شاہراہوں و تجارتی مراکز میں پارکنگ کے ٹھیکے دیے تھے تاہم شہریوں و تاجروں کی بڑھتی ہوئی شکایات اور بدترین ٹریفک جام رہنے کے باعث مذکورہ ٹھیکے منسوخ کردیے گئے تھے مگر اس کے باوجود میونسپل کارپوریشن کے بعض افسران بالخصوص شعبہ لینڈ گرانٹ کے اہلکاروں کی ملی بھگت کے باعث بااثر افراد کی جانب سے غیر قانونی طور پارکنگ ایریاز قائم کرکے فیس وصولی کا سلسلہ جاری ہے۔ میونسپل کارپوریشن کے اجلاس میں میئر سکھر بیرسٹر ارسلان اسلام شیخ نے بھی یوسی چیئرمینوں کی جانب سے اعتراضات کیے جانے پر واضح الفاظ میں اعلان کیا تھا کہ شہر میں کسی بھی قسم کی پارکنگ فیس وصولی کی اجازت نہیں ہے، جو شخص یہ کام کررہا ہے وہ غیر قانونی ہے، اس کیخلاف کارروائی ہونی چاہیے تاہم لینڈ گرانٹ عملے کی جانب سے مےئر سکھر کے احکامات کو بھی ہوا میں اڑا دیا گیااور گھنٹہ گھر چوک، ورکشاپ روڈ سمیت مختلف علاقوں میں بااثر افراد کی جانب سے غیر قانونی پارکنگ ایریاز قائم کرکے فیس وصولی کا سلسلہ جاری ہے۔ گھنٹہ گھر چوک شہر کا مصروف ترین تجارتی مرکز ہے جہاں پر موٹر سائیکلوں سمیت دیگر گاڑیوں کی پارکنگ کی وجہ سے بدترین ٹریفک جام ہوجاتا ہے، اسی طرح ورکشاپ روڈ پر واقع نجی اسپتال کے باہر بھی بااثر شخص غیر قانونی طور پر گاڑیاں پارک کرواکر فیس وصولی کررہا ہے، فی موٹر سائیکل 10روپے اور بڑی گاڑی 20روپے پرچی فیس وصول کرکے شہریوں سے خطیر رقم بٹوری جارہی ہے، گھنٹہ گھر چوک اور ورکشاپ روڈ پر روزانہ سیکڑوں گاڑیاں پارک ہوتی ہیں، مذکورہ علاقوں میں غیر قانونی پارکنگ ایریا کی وجہ سے بدترین ٹریفک جام رہنا روز کا معمول بن گیا ہے، جس کے باعث ایک جانب شہریوں و تاجروں کو اذیت ناک صورتحال کا سامنا کرنا پڑتا ہے تو دوسری جانب نجی اسپتال میں ایمرجنسی کے دوران مریضوں کو لانے میں بھی پریشان کن صورتحال سے دوچار ہونا پڑتا ہے۔ سکھر کی مختلف سیاسی، سماجی، مذہبی و تجارتی تنظیموں نے غیر قانونی پارکنگ فیس وصولی پر شدید غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ میئر سکھر بیرسٹر ارسلان اسلام شیخ بھی اپنے احکامات پر عملدرآمد نہیں کراسکے جو کہ انتہائی افسوس کی بات ہے، شعبہ لینڈ گرانٹ کے عملے کا کام تجاوزات کا خاتمہ کرانا ہے مگر یہاں پر تو لینڈ گرانٹ عملے کی ملی بھگت سے اہم شاہراہوں و تجارتی مراکز میں تجاوزات قائم کی جارہی ہے، جس کی جتنی مذمت کی جائے وہ کم ہے۔ انہوں نے میئر سکھر سے مطالبہ کیا کہ وہ اپنے اعلانات و احکامات پر سختی سے عملدرآمد کراکر غیر قانونی پارکنگ فیس وصولی کا سلسلہ فوری طور پر رکوائیں اور لینڈ گرانٹ کے ملوث افسران و اہلکاروں کیخلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے۔