لاہور(نمائندہ خصو صی)امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے حکومت سے مطالبہ کیاہے کہ آئندہ بجٹ میں حکومتی اخراجات کم کر کے عوام کو ریلیف دیا جائے اور کسی قسم کا نیا ٹیکس نہ لگایا جائے۔ حکومت اپنے وعدے کے مطابق چار سال میں لوڈشیڈنگ ختم نہیں کر سکی اس لیے ضروری ہے کہ بجلی اور گیس کی قیمتوں میں کمی کی جائے اور پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ نہ کرنے کا واضح اعلان کیا جائے۔ اپنے ایک بیان میں سراج الحق نے کہاکہ حکومت اپنے چار سالہ دور میں عوام کو کوئی ریلیف نہیں دے سکی جس کی وجہ سے عام آدمی مہنگائی اور غربت کی چکی میں پس رہاہے اور لوگو ں کے لیے اپنے بچوں کا پیٹ پالنا مشکل ہوگیا ہے۔ حکومت غیر ملکی اداروں سے قرض پہ قرض لیتی چلی جارہی ہے۔ اندرون ملک بنکوں سے بھی ہزار ہا ارب روپے قرض لے چکی ہے اس وقت ہر شہری لاکھوں روپے کامقروض ہے۔ انہوں نے کہاکہ ملک میں بدترین لوڈشیڈنگ جاری ہے اور چار سال میں حکومت تمام تر دعوے کے باوجود بجلی پوری نہیں کر سکی مگر بجلی کے بے تحاشا بل وصول کیے جارہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ حکومت اپنے آخری سال میں اگر بجلی نہیں دے سکتی تو بجلی کے بلوں میں ہی کمی کر دے تاکہ عوام کو ریلیف مل سکے۔ انہوں نے کہاکہ حکومت رمضان المبارک میں اشیائے خورد و نوش کی قیمتوں پر دو ارب روپے کی سبسڈی دینے کا اعلان کر کے اب اس میں کمی کرنے کے بہانے تراش رہی ہے حالانکہ 20 کروڑ آبادی کو محض 2ارب روپے کی سبسڈی دینا اونٹ کے منہ میں زیرا دینے کے مترادف ہے۔