• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے مرکزی ڈپٹی چیئرمین اور رکن قومی اسمبلی عبدالرحیم خان مندوخیل طویل علالت کے بعد80 سال کی عمر میں کوئٹہ کے مقامی اسپتال میں انتقال کر گئے۔ وہ 1989ء سے پختونخوا ملی عوامی پارٹی کے موجودہ عہدے پر فائز چلے آ رہے تھے۔ دو مرتبہ ممبر صوبائی اسمبلی اور دو بار سینیٹر بنے۔ 2013ء کے عام انتخابات میں اسی جماعت کے پلیٹ فارم سے ممبر قومی اسمبلی منتخب ہوئے۔ وہ ایک متوسط گھرانے سے تعلق رکھتے تھے اور مزدور، کسان اور عام آدمی کے حقوق کے لئے کوشاں رہے۔ زندگی کا بڑا حصہ ایوب خان، جنرل ضیاء الحق اور پرویز مشرف کی آمریت کے خلاف جدوجہد میں گزارا۔ 1977ء میں ضیاءالحق کی آمریت کے نفاذ کے بعد جب تحریک بحالی جمہوریت شروع ہوئی تو 1993ء میں کوئٹہ میں تاریخی مظاہرہ کیا۔ عبدالرحیم خان مندوخیل 1937ء میں بلوچستان کے ضلع ژوب میں پیدا ہوئے۔ 1943ء میں ژوب ہائی اسکول میں داخل ہوئے۔ 1953ء میں کوئٹہ کے سائنس کالج میں داخلہ لیا یہاں سے گریجویشن کے بعد 1963ء میں پشاور یونیورسٹی سے ایل ایل بی کیا۔ وہ زمانہ طالبعلمی ہی میں قومی سیاسی تحریک کے فعال رکن بنے اور خان شہید عبدالصمد اچکزئی کی ورود پشتون پارٹی کے پلیٹ فارم سے سیاسی سرگرمیوں کا آغاز کیا۔ انہوں نے صوبائی خودمختاری، عوام کی حکمرانی، پارلیمنٹ کی بالادستی اور18ویں آئینی ترمیم کی تیاری و منظوری میں بنیادی و مثالی کردار ادا کیا۔ مرحوم عبدالرحیم مندوخیل پشتون ملی وحدت اور قومی تشخص کی بحالی کے علمبردار تھے۔ وہ سیاست، معیشت، فلسفہ، تاریخ اور سماجی سائنس کے بلند پایہ عالم اور پشتو کے مایہ ناز ادیب تھے۔ ان کو اقوام عالم کی تاریخ پر دسترس حاصل تھی، خصوصاً افغان تاریخ کے زبردست مورخ تھے۔ پشتو عالمی کانفرنسوں میں ان کے علمی و تاریخی مکالمے اور پشتونخوا ملی پارٹی کا علمی، سیاسی لٹریچر ان کی ادبی ہنری تخلیقات ہیں۔ اللہ تعالیٰ ان کی مغفرت فرمائے اور ان کے پسماندگان کو صبر جمیل عطا کرے۔

.
تازہ ترین