میئر کراچی وسیم اختر نے سندھ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ کے خلاف ہائی کورٹ میں درخواست دائر کردی، درخواست میں سندھ حکومت، محکمہ بلدیات، سالڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ اور دیگر کو فریق بنایا گیا ہے۔
میئرکراچی وسیم اختر نے درخواست میں مؤقف اختیار کیا ہے کہ سپریم کورٹ نےسندھ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ کو کام معطل کرنے اور بلدیاتی نمائندوں کے حوالے کرنے کا حکم دیا تھا،آئین کے آرٹیکل 187 کے تحت سپریم کورٹ کے فیصلے پر عملدرآمد کرایا جائے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم نے حکومت سندھ کو تین روز کا وقت دیا تھا، عمل درآمد نہ کرنے پر ہائی کورٹ سے رجوع کیا ہے۔
میئر کراچی نے مزید کہا کہ حکومت سندھ خود لوکل گورنمنٹ ایکٹ کی خلاف ورزی کررہی ہے۔
علاوہ ازیں مئیر کراچی وسیم اختر نے ناظم آباد میں انو بھائی پارک میں اسپورٹس کمپلیکس کا سنگ بنیاد رکھ دیا۔
اس موقع پر ان کا کہنا ہے کہ لوڈشیڈنگ اور اوور بلنگ کی وجہ سے شہری پریشان ہیں، کے الیکٹرک کو کوئی حکمت عملی بنانی ہو گی۔
میئر کراچی وسیم اختر نے کہا ہے کہ یہ وہ پارک ہے جس کا نام ذوالفقار علی بھٹو صاحب نے رکھا تھا، شہر میں کھیلوں کی پزیرائی چاہتے ہیں، شاہد آفریدی سے درخواست ہےکے وہ یہاں کے نوجوانوں کو تربیت دیں۔
ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ کراچی میں ایک طرف لوڈ شیڈنگ اور اور بلنگ کا مسئلہ ہے تو دوسری جانب شہری بغیر فلٹر کے پانی پی رہے ہیں جس سے بیماریاں پھیل رہی ہیں، سندھ حکومت نے 8 سالوں میں عوام کے لیے کچھ نہیں کیا۔