• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

یوم تکبیر پوری ملت اسلامیہ کیلئے فخر کاباعث ہے،مقررین

لاہور (خبر نگار) یوم تکبیر کی اہمیت دیگر قومی ایام سے کسی بھی طرح کم نہیں ہے کیونکہ اس دن یہ مملکت خداداد دفاعی لحاظ سے ناقابل تسخیر ہوگئی۔ یہ دن پاکستانی قوم بلکہ پوری ملت اسلامیہ کیلئے فخر کا باعث ہے۔ ان خیالات کااظہار تحریک پاکستان کےکارکن، سابق صدر محمد رفیق تارڑ نے یوم تکبیر کے موقع پر خصوصی تقریب کے دوران اپنے صدارتی خطاب میں کیا۔ اس موقع پرلیفٹیننٹ جنرل (ر) ذوالفقار علی خان، چیف جسٹس(ر) خلیل الرحمن خان، بیگم مہناز رفیع، پروفیسر ڈاکٹر پروین خان،ملک محمد نواز، مولانا محمد شفیع جوش، اساتذۂ کرام، طلباوطالبات اور مسلم لیگی کارکنوں سمیت مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے خواتین وحضرات کثیر تعداد میں موجود تھے۔ محمد رفیق تارڑ نے اپنے خطاب کے آغاز میں پوری قوم کو یومِ تکبیر کی مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ یہ دن پاکستانی قوم بلکہ پوری ملت اسلامیہ کیلئے فخر کا باعث ہے۔ پاکستان کا ایٹمی طاقت بننے کا سفرناقابل بیان مشکلات اور رکاوٹوں سے عبارت تھا مگر پاکستان کی سیاسی و عسکری قیادت کے عزم صمیم کی بدولت یہ سفر بخیروخوبی انجام پذیر ہوا۔ انہوں نے کہا ملکی دفاع اور سلامتی کے لیے عسکری لحاظ سے مضبوط ہونے کے ساتھ ساتھ معاشی استحکام کی بھی بڑی اہمیت ہے۔ اس تیز رفتار ترقی کو بلا روک ٹوک جاری رکھنے کے لئے ضروری ہے کہ ملک کے اندر سیاسی استحکام کو قائم رکھا جائے اور احتجاجی سیاست سے گریز کیا جائے۔ لیفٹیننٹ جنرل(ر)ذوالفقار علی خان نے کہا کہ11مئی 1998ء کو بھارتی ایٹمی دھماکوں کے بعد ان کے قائدین کا رویہ بہت جارحانہ ہو گیا تھا۔امریکہ نے اس دوران سٹک اینڈ کیرٹ والی پالیسی اختیار کی اور ایک طرف دھماکے نہ کرنے پر اربوں ڈالر کی امداد کی پیشکش کی گئی تو دوسری طرف دھماکہ کرنے کی صورت میں سخت پابندیاں لگانے کی دھمکی بھی دی گئی۔23مئی کو جنرل زینی پاکستان آئے تو ان کا رویہ بھی جارحانہ تھا۔چین کا رویہ ہمارے لیے مثبت تھا اور اس نے کہا دھماکے کرنے کی صورت میں چینی عوام اور حکومت پاکستان پر یکطرفہ پابندیاں قبول نہیں کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی عزائم آج بھی جارحانہ ہیںاور خطے میں بالادستی کا خواب دیکھ رہے ہیں۔بھارت میں مودی کی حکومت ہے جو آر ایس ایس کا ہی فیز ہے، وہ چانکیے کی پالیسی پر عمل کررہے ہیںان حالات میں ہمیں اپنے قومی مفادات کو مقدم رکھنا ور امن کی آشا و نادان دوستوں کے مشوروں سے محتاط رہنا ہو گا۔ہمارا نیوکلیئر پروگرام بھارت سے بہت بہتر ہے، اگر ہم متحد ہو گئے تو دشمن ہمارا کچھ نہیں بگاڑ سکتا ہے۔ جسٹس(ر) خلیل الرحمن خان نے کہا کہ 28 مئی 1998ء کو ایٹمی دھماکہ کرنا درست اور بروقت فیصلہ تھا۔یہ کہنا غلط نہ ہو گا کہ پاکستان کے ایٹمی پروگرام کے بانی ذوالفقار علی بھٹو تھے۔
تازہ ترین