بہاولپور(ڈسٹرکٹ رپورٹر) پنجاب اسمبلی میں جماعت اسلامی کے پارلیمانی لیڈر ڈاکٹر سید وسیم اختر نے مطالبہ کیا ہے کہ بہاولپور صوبہ بحال کیا جائے تا کہ بہاولپور کے عوام کی محرومیوں کا ازالہ کیا جا سکے - انہوں نے سرکلر روڈ بہاولپور پر وکٹوریہ ہسپتال کے باہر حکومت کی جانب سے فلائی اوور بنانے کا وعدہ پورا کرنے کا بھی مطالبہ کیا- انہوں نے کہا کہ بجٹ پیش کر دینا اور فنڈز مختص کر دینا ہی کافی نہیں بلکہ ان فنڈز کے استعمال کی مانیٹرنگ کے ساتھ عوام کو یہ بتانے کی بھی ضرورت ہے کہ ان فنڈز کا استعمال کہاں کیا گیا- انہوں نے اسلامی شرعی عدالت کے فیصلہ اور آئین پاکستان کے آرٹیکل 20 اے کے تحت ملک میں سودی نظام کے خاتمہ اور تمام تر امور مملکت کو اسلامی دائرہ کے اندر لانے کا بھی مطالبہ کیا- وہ گزشتہ روز پنجاب اسمبلی میں بجٹ 2017-18ء پر بحث کر رہے تھے -ڈاکٹر سید وسیم اختر نے بجٹ کو کلیریکل قرار دیتے ہوئے کہا کہ بجٹ سازی کا کام ایوان کی سٹینڈنگ کمیٹیوں کے سپرد کیا جانا چاہیے - انہوں نے کہا کہ ماضی میں جنوبی پنجاب کے 117 منصوبے روک کر ان کا 23 ارب روپے کا میٹروبس پر لگا دیا گیا- انہوں نے کہا کہ صوبائی وزیر قانون رانا ثناء اللہ خان نے آئندہ بجٹ میں ایوان کے فلور پر بہاولپور وکٹوریا ہسپتال کے باہر فلائی اوور تعمیر کرنے کا وعدہ کیا تھا لیکن سال 2017-18 ء کے بجٹ میں اس کے لئے ایک پائی بھی نہیں رکھی گئی- انہوں نے وزیر خزانہ ڈاکٹر عائشہ غوث پاشا سے کہا کہ وہ بجٹ کی منظوری سے قبل اس حوالے سے وزیر اعلی سے منظوری لیں - انہوں نے کہا کہ پنجاب اسمبلی بہاولپور کو بطور صوبہ بحال کرنے اور جنوبی پنجاب کو صوبہ بنانے کی قرار دادیں منظور کر چکی ہے اس لئے بہاولپور صوبہ کو بحال کر کے وعدہ پورا کیا جائے- انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت نے راولپنڈی اور فیصل آباد میں میڈیکل کالج کو میڈیکل یونیورسٹی کا درجہ دیا ہے جبکہ بہاولپور میں قائد اعظم میڈیکل کالج ان دونوں شہروں کے کالجوں سے پرانا ہے اس کالج کو بھی یونیورسٹی کا درجہ دیا جائے- انہوں نے کہا کہ انہی زیادتیوں اور لاہور میں بنائے گئے فلائی اوور، انڈرپاس اور ترقیاتی منصوبوں کو دیکھ کر بہاولپور کے عوام میں احساس محرومی کا احساس ہوتا ہے اور وہ اپنے صوبہ کی بحالی کا مطابہ کرنے پر مجبور ہوئے ہیں - انہوں نے کہا کہ سرکاری ملازمین کی تنخواہ میں 10 فیصد کی بجائے 15 فیصد اضافہ کیا جائے ، ٹیکنیکل ملازمین کو اپ گریڈ اور محکمہ صحت کے مختلف کیڈر کے ملازمین کو بھی اپ گریڈ کیا جائے۔