• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سکھر کی ضلعی انتظامیہ ناکام، رمضان میں بھی عوام سستے داموںاشیائے خوردونوش سےمحروم

سکھر(بیورو رپورٹ) حکومت سندھ اور ضلعی انتظامیہ نصف رمضان المبارک گزرنے کے باوجود عوام کو سستے داموں اشیائے خورد و نوش کی فراہمی یقینی نہیں بناسکی، انتظامیہ نے گراں فروشوں کو اشیائے خورد و نوش کے من مانے نرخ وصول کرنے کی کھلی  چھوٹ  دیدی، پرائز کنٹرول کمیٹیاں غیر فعال ہونیکا فائدہ اٹھاکر گراں فروش عوام کو لوٹنے میں مصروف ہیں۔ وفاقی و صوبائی حکومت کی جانب سے رمضان المبارک میں عوام کو اشیائے خورد و نوش کی سستے داموں فراہمی کو یقینی بنانے کے لئے بلند و بانگ دعوے تو کیے گئے مگر ضلعی انتظامیہ کی جانب سے نصف سے زائد رمضان المبارک گزرنے کے باوجود عوام کو ریلیف فراہم کرنے کے لئے سرکاری سطح پر کوئی ریلیف کیمپ، بچت بازار یا سستی اشیاء کا اسٹال نہیں لگایا گیاہے، رمضان المبارک سے قبل کمشنر سکھر ڈویژن محمد عباس بلوچ نے بھی اجلاس منعقد کرکے ضلعی افسران کو سختی سے ہدایات دی تھیں کہ وہ رمضان المبارک میں عوام کو خود ساختہ مہنگائی سے بچانے کے لئے موثر اقدامات کریں۔ افسران مارکیٹوں کے دورے کرکے گراں فروشوں کیخلاف کارروائیاں کریں مگر افسران نے کمشنر سکھر کے احکامات کو بھی یکسر نظر انداز کردیا ہے اور انتظامیہ کی جانب سے تاحال سکھر کی اہم کاروباری مارکیٹوں میں گراں فروشوں کیخلاف کوئی خاطر خواہ کارروائیاں نہیں کی گئیں۔ سرکاری اعلامیہ کے مطابق ضلعی انتظامیہ کی جانب سے سکھر، گھوٹکی، روہڑی، پنوعاقل اور صالح پٹ تعلقے میں گراں فروشوں کے خلاف روایتی کارروائیاں کی گئی ہیں۔انتظامیہ کی جانب سے اشیائے خورد و نوش کے سرکاری نرخ مقرر تو کیے گئے ہیں مگر گراں فروش سرکاری نرخوں کے بجائے من پسند نرخ مقرر کرکے اشیائے خورد ونوش فروخت کررہے ہیں ، دکانداروں کی اکثریت سرکاری نرخ نامہ کو واضح طور پر آویزاں نہیں کرتی بلکہ دکان کے اندر اتنی دور یا اونچی جگہ پر نرخ نامہ لگایا جاتا ہے کہ جو خریدارپڑھ نہ سکیں اور اگر خریدار سرکاری نرخ نامے کے مطابق اشیاء طلب کرتے ہیں تو دکاندار انہیں اپنی مرضی کی کوالٹی والی چیزیں دیتے ہیں جس پر خریداروں اور دکانداروں کے درمیان تلخ کلامی بھی دیکھی جارہی ہے۔سبزیوں، فروٹ اور دیگر اشیاء خوردونوش اور اشیائے ضرورت کی تمام اشیاء پر رمضان المبارک کی آمد کے ساتھ ہی کئی کئی گنا اضافہ کردیا گیا تھا، خاص طور پر پھل فروٹ کی قیمتیں سوفیصد سے بھی زائد بڑھادی گئی ہیں جس کے باعث سکھر شہر کی عوام کو سخت مشکلا ت کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔ ذخیرہ اندوزوں، منافع خوروں نے اشیائے خوردونوش کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ کر کے غریب عوام کو شدید مشکلات سے دوچار کیا ہے جبکہ پرائز کنٹرول کمیٹیاں بھی غیر فعال ہو کر رہ گئی ہیں ۔شہری حلقوں نے کمشنر سکھر ڈویژن محمد عباس بلوچ سے مطالبہ کیا ہے کہ شہر سمیت گردونواح کے علاقوں میں اشیائے خوردونوش کی بڑھتی ہوئی قیمتوں پر کنٹرول کرنے کے لئے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کریں اور سرکاری نرخ نامے کے مطابق پھل ، فروٹ، سبزیاں و دیگر اشیاء کی فروخت کو یقینی بنایا جائے تاکہ عوام کو اس خود ساختہ ہوشربا مہنگائی سے بچایاجا سکے۔ 
تازہ ترین