الیکشن کمیشن آف پاکستان نے ایک اور سنگ میل حاصل کر لیا‘ 100بائیو میٹرک مشینوں کی خریداری مکمل کر لی۔
الیکشن کمیشن نےٹیکنالوجی کے میدان میں عوام سے کیا ہوا ایک اور وعدہ پورا کر دیا جس کے تحت الیکشن کمیشن ان بائیو میٹرک مشینوں کو مختلف مراحل میں ٹیسٹ کریگا اور ان تمام ٹیسٹوں کی رپورٹ پارلیمان‘ میڈیا اور عوام سے بھی شیئر کریگا۔
یہ بات قابل غور ہے کہ دنیا میں صرف دو ممالک ایسے ہیں جن میں بائیو میٹرک مشینوں پر الیکشن ہوتے ہیں۔ ایک وینزویلا اور دوسرا گھانا ہے‘ پاکستان اس حوالے سے تیسرا ملک ہو گا جو سنجیدگی سے تجربات کر رہا ہے۔ اس کام میں نادرا کا بائیو میٹرک ڈیٹا استعمال ہونا بہت ضروری ہے‘ اسکے بغیر یہ تجربات ممکن نہیں۔
ذرائع کے مطابق نادرا نے ووٹرز کا بائیو میٹرک ڈیٹا الیکشن کمیشن کو فراہم نہیں کیا جس کی وجہ سے کام رکا ہوا ہے۔الیکشن کمیشن نے کئی خطوط بھی ارسال کئے مگر نادرا ڈیٹا شیئر کرنے میں سنجیدہ نظر نہیں آ رہا۔
دوسری طرف انتخابی اصلاحاتی کمیٹی نے ابھی تک قانون سازی مکمل نہیں کی۔ اگست 2014ء سے ابھی تک کام مکمل نہیں کیا اور آپس کی لڑائی جھگڑوں میں وقت ضائع کیا۔
اس طرح یہ بات کھل کر نظر آتی ہے کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان نے ذمہ داری سے کام کیا اور سو بائیو میٹرک مشینیں خرید کر ٹیسٹ شروع کر دیئے مگر انتخابی اصلاحاتی کمیٹی اور نادرا الیکشن کمیشن کا ساتھ نہیں دے رہے جس کی وجہ سے پائلٹ پروجیکٹ ابھی تک شروع نہیں ہو سکا۔
150الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں کی خریداری بھی اگلے مہینے میں مکمل ہو جائیگی جس کا باضابطہ اعلان الیکشن کمیشن ای وی ایم لینے کے بعد کریگا۔
ٹیکنالوجی کے میدان میں الیکشن کمیشن کا ایک اور اہم قدم اس بات کو واضح کرتا ہے کہ الیکشن کمیشن سنجیدگی سے انتخابی اصلاحات پر کام کر رہا ہے مگر ریاستی ادارے اسکی مدد نہیں کر رہے۔
الیکشن کمیشن آف پاکستان نے ایک اور سنگ میل حاصل کر لیا ہے جس میں اس نے 100بائیو میٹرک تصدیقی مشینیں وصول کیں۔
یہ بائیو میٹرک مشینیں خصوصی طور پر الیکشن مقاصد کیلئے تیار کی گئی ہیں جو نہ صرف الیکشن کمیشن کی تکنیکی ضروریات کو پورا کرتی ہیں بلکہ قابل اعتماد‘ مضبوط اور موثر بھی ہیں۔
الیکشن کمیشن آف پاکستان نے ملک بھر میں ہونے والے ضمنی انتخابات میں پائلٹ ٹیسٹنگ کے طور پر ان نئی خریدی گئی بی وی ایم ایس استعمال کرنے کی منصوبہ بندی کی ہے۔
انتخابی فہرستوں کا تمام ڈیجیٹل ڈیٹا ان بائیو میٹرک مشینوں میں فیڈ کیا جائیگا جس سے ووٹر کی جانچ پڑتال میں شفافیت زیادہ ہو جائیگی۔
اس مقصد کیلئے الیکشن کمیشن آف پاکستان نے پہلے سے ہی اسکے پائلٹ ٹیسٹ کیلئے تمام اہل ووٹروں کے انگوٹھوں کے نشانات فراہم کئے ہیں۔
الیکشن کمیشن نے ملک بھر میں ہونے والے ضمنی انتخابات میں پائلٹ ٹیسٹنگ کے طور پر ان نئے خریدی گئی بی وی ایم ایس استعمال کرنے کی منصوبہ بندی کی ہے۔
انتخابی فہرستوں کا تمام ڈیجیٹل ڈیٹا ان بائیو میٹرک مشینوں میں فیڈ کیا جائیگا جس سے ووٹرز کی جانچ پڑتال میں شفافت زیادہ ہو جائیگی۔
اس مقصد کیلئے اسکے پائلٹ ٹیسٹ کیلئے تمام اہل ووٹروں کے انگوٹھوں کے نشانات فراہم کرنے کے سلسلے میں ابھی تک رابطہ کیا تھا لیکن نادرا کی طرف سے ابھی تک اس سلسلے میں کوئی جواب موصول نہیں ہوا۔
اسکے علاوہ ان پائلٹ ٹیسٹنگ کی جانچ کے نتائج کی رپورٹ پارلیمنٹ کی انتخابی اصلاحات کمیٹی کے سامنے پیش کی جائینگی۔