• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

منظر ایوبی نےا پنی شاعری میں عصری مسائل کا احاطہ کیا، سلمان صدیقی

کراچی (اسٹاف رپورٹر) معروف شاعر، ادیب اور نظامت کار سلمان صدیقی نے کہا ہے کہ دیگر ہمعصروں کے برعکس منظر ایوبی کے ہاں ہجرت کا دکھ کم کم محسوس ہوتا ہے۔ ان کی شاعری میں سطحی رومانیت بھی نہ ہونے کے برابر ہے۔ انہوں نے اپنی شاعری میں عصری مسائل کا احاطہ کیا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ممتاز شاعر دانشور اور ماہر تعلیم پروفیسر منظر ایوبی کےا عزاز میں منعقدہ ایک شام کے موقع پر اپنی ابتدائی گفتگو میں کیا جس کا اہتمام سینئر شاعر شمس الغنی نے اپنی رہائشگاہ پر کیا تھا۔ تقریب کے مہمان خصوصی اکرم کنجاہی اور مہمان اعزازی وضاحت نسیم تھیں۔ دیگر شعرا میں سحر تاب رومانی، نور الدین نور اور شاعر علی شاعر شامل تھے۔ سامعین میں کاشف منظر، لبنیٰ منظر اور معروف سماجی اور ادبی شخصیت طارق جمیل نے بطور خاص شرکت کی۔ سلمان صدیقی نے کہاکہ منظر ایوبی باقاعدہ ترقی پسند تحریک کا حصہ تو نہیں بنے مگر ان کے موضوعات ظلم وستم کے خلاف مزاحمت اور انصاف کے لئے تگ ودو، انہیں ترقی پسندی کے قریب کرتے ہیں۔ اکرم کنجاہی نے کہاکہ منظر ایوبی کے ہاں آمد صبح نو کا انتظار بڑی شدت سے موجود ہے ان کی شاعری میں ہجرت کے بعد کا کرب، عصری مسائل کی صورت میں نمایاں ہواہے۔ شاعر علی شاعر نےکہاکہ منظر ایوبی کا بہت سا کام غیرمطبوعہ ہے جسے سامنے لانے کی ضرورت ہے۔ اس کے لئے انہوں نے اپنے ادارے کی خدمات پیش کیں۔ صاحب اعزاز پروفیسر منظر ایوبی نے اپنے خطاب میں کہاکہ میں میزبان محفل شمس الغنی کا انتہائی ممنون ہوں کہ انہوں نے میرے اعزاز میں اتنی پروقار محفل کا اہتمام کیا جو مختصر ہونے کے باوجود یادگار ہے۔ انہوں نےکہاکہ ادب میری زندگی ہے میں نے تمام عمر علم وادب کی ترویج وترقی کے لئے کام کیا اور اپنی باقی عمر بھی ادب ہی کے لئے وقف کرنا چاہتا ہوں اس موقع پر انہوں نے حاضرین کی فرمائش پر اپنا کلام بھی سنایا۔
تازہ ترین