کراچی(نصر اقبال/ اسٹاف رپورٹر) لندن میں ہونے والے ورلڈ کپ رسائی رائونڈ سے پاکستانی ہاکی ٹیم براہ راست رسائی حاصل کرنے میں ناکام رہی، مگر اس کے باوجود پی ایچ ایف کے میڈیا کے حکام اس بات کا دعویٰ کررہے ہیں کہ پاکستان نے اگلے ورلڈ کپ میں کوالیفائی کر لیا۔ پی ایچ ایف کا یہ دعویٰ درحقیقت قوم کو بے وقوف بنانے کے مترادف ہے، پاکستان کی آئندہ سال بھارت میں ہونے والے ورلڈکپ میں رسائی کا سفر ابھی مکمل نہیں ہوا ہے، ہم اب بھی اگر مگر اور آپ کی مہربانی کے منتظر ہیں، مگر پی ایچ ایف کے حکام قوم کو اس انداز میں بریکنگ نیوز دے رہے ہیں جیسے وہ براہ راست ورلڈکپ میں پہنچ گئے ہیں۔ انٹرنیشنل ہاکی فیڈریشن کے اگلے ورلڈ کپ کے فارمیٹ کے مطابق لندن میں ختم ہونے والے رائونڈ سے چار ٹیمیں براہ راست کوالیفائی کرینگی، جبکہ بھارت کی ٹیم میزبان ہونے کی وجہ سے کوالی فائی کرچکی ہے، ورلڈکپ سیمی فائنل رسائی رائونڈ کا ایک اور مر حلہ اگلے ماہ 8 جولائی سے جوہانسبرگ میں شرو ع ہوگا جس سے پانچ ٹیمیں اگلے ورلڈ کپ میں رسائی حاصل کرینگی۔ لندن کے رائونڈ سے ارجنٹائن، ہالینڈ، انگلینڈ اور ملائیشیا کی ٹیموں نے سیمی فائنل میں رسائی کے ساتھ 2018 ورلڈ کپ میں اپنی پوزیشن کنفرم کر لی، پاکستان کو اب اکتوبر میں ایشیا کپ میں حصہ لینا ہوگا جو بنگلہ دیش میں کھیلا جائے گا اس میں رنر اپ کی صورت میں بھی پاکستان ورلڈ کپ میں پہنچ جائے گا، لندن ایونٹ سے پاکستان کے پاس ساتویں پوزیشن کے باوجود ایک چانس باقی ہے جس کا دارو مدار ایف آئی ایچ کے براعظموں کے ایونٹ پر ہے، بھارت نے اگر ایشیا، ہالینڈ نے یورپ اور ارجنٹائن نے براعظم امریکا کے ایونٹ میں ٹاپ پوزیشن جیت لی تو لندن رائونڈ سے نمبر چھ، سات اور آٹھ کی ٹیموں کو اگلے ورلڈ کپ میں انٹری مل سکتی ہے مگر یہ سب کچھ کسی کے احسان کا نتیجہ ہوگا، اس میں ہماری کار کردگی کا کوئی کارنامہ نہیں ہوگا جس پر خوشی اور جشن منایا جاسکے۔