• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ورلڈ کپ کوالیفائنگ رائونڈ میںناکامی،ہیڈکوچ و منیجر قومی ہاکی ٹیم کی چھٹی کا عندیہ

کراچی (اسٹاف رپورٹر) پاکستان ہاکی فیڈریشن کے سیکریٹری کھلاڑی شہباز احمد نے کہا کہ لندن کے کوالیفائنگ مقابلے میں پاکستانی ٹیم نے جس مایوس کن کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے اسے دیکھتے ہوئے ورلڈ کپ کے کوالیفائی کرنے کے اس انداز کو کسی طور بھی باوقار نہیں کہا جاسکتا۔ ایک غیر ملکی ویب سائٹ کو دیے گئے انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ پاکستان ہاکی فیڈریشن نے ٹیم سلیکشن میں کبھی مداخلت نہیں کی اور ٹیم منیجمنٹ کو ہمیشہ فری ہینڈ دیا ہے تاہم موجودہ نتائج کی بنیاد پر منیجر حنیف خان اور ہیڈ کوچ خواجہ جنید کی تبدیلی کا فیصلہ صورتحال کے تفصیلی جائزے کے بعد کیا جائے گا اور اگر کھیل کے مفاد میں یہ تبدیلی ضروری ہوئی تو یہ ضرور کی جائے گی۔ شہباز احمد نے کہا کہ اگر سینئر کھلاڑیوں میں سے جس نے بھی اپنی فٹنس ثابت کردی اسے دوبارہ ٹیم میں شامل کرنے پر انھیں کوئی اعتراض نہیں لیکن انھی سینئر کھلاڑیوں کی موجودگی میں بھی ٹیم ہارتی رہی ہے لہٰذا مستقبل کو پیش نظر رکھتے ہوئے نوجوان کھلاڑی ٹیم میں شامل کیے گئے۔ اس حوالے سے سابق اولمپئن اصلاح الدین نےکہا کہ پاکستانی ٹیم نے جس انداز سے ورلڈ کپ کے لیے کوالیفائی کیا ہے جیسا کہ فیڈریشن کہہ رہی ہے تو سچی بات یہ ہے کہ یہ کوالیفائی اپنی کارکردگی کے بل پر نہیں بلکہ دوسروں کے سہارے کے بل پر ہے۔ اصلاح الدین نے کہا کہ ماضی میں پاکستانی ٹیم صرف جیتنے کے لیے میدان میں اترتی تھی لیکن اب صرف یہ سوچ پائی جاتی ہے کہ عالمی کپ میں کوالیفائی کرلیا جائے اور سب سے بڑی بات یہ کہ پاکستانی ٹیم نے جس کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے وہ کسی بھی طور پاکستانی ہاکی کی روایت کے شایان شان نہیں تھی۔1978 میں عالمی کپ چیمپئنز ٹرافی اور ایشین گیمز جیتنے والی پاکستانی ٹیم کے کپتان نے کہا کہ پاکستانی ٹیم کی مایوس کن کارکردگی کی ذمہ دار ٹیم منیجمنٹ ہے کیونکہ فیڈریشن نے یقیناً اسے تمام تر وسائل اور اختیارات دیے ہونگے لہٰذا اس مایوس کن کارکردگی کے بعد ٹیم منیجمنٹ کو فوری طور پر ناکامی کی ذمہ داری قبول کرنی چاہیے اور فیڈریشن کو بھی یہ ضرور دیکھنا چاہیے کہ شکست کے ذمہ دار کسی دوسرے کا کندھا استعمال کرکے خود بچنے کی کوشش نہ کریں۔

تازہ ترین