• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سردارآصف کا بیان اور ڈاکٹر اے ۔کیو خان ایوارڈز....حرف بہ حرف…علی مسعود سید

سابق مسلم لیگی اور موجودہ پیپلز پارٹی کے رہنما سردار آصف احمدعلی نے کہا ہے کہ ڈاکٹر قدیر نے جہاز بھرکر ایٹمی ہتھیارا سمگل کیے ہیں۔ واہ! کیا خوب صورت بات کی ہے،کتنی معلومات ہیں سردارصاحب کے پاس اچھاچلو شاباش !جلدی سے بتاوٴ کہ اس جہاز کو کو ن چلا رہا تھا؟جہاز میں سامان کس نے لوڈ کیا ؟اس وقت محافظ سو رہے تھے؟ جب یہ سب کچھ ہوتا رہا کس کس کی حکومت تھی اور کس کس کے پاس کیا کیا ذمہ داری تھی؟ سردارصاحب مزید فرماتے ہیں کہ ڈاکڑ قدیر خود کو پاکتان کا محافظ سمجھتے ہیں۔ان کی وجہ سے پاکستان پر تہمت لگی۔ سردار صاحب ! اتنا تو بتا دیں، ایک گندی سازش کے تحت دنیا میں قرآن کی بے حرمتی کیوں کی جارہی ہے۔یہ تہمتیں کہیں اس وجہ سے ہی نہ ہوں کہ قرآن میں جہاد کا حکم ہے۔سردارصاحب چلوڈاکٹر قدیر صاحب آپ کے نزدیک محافظ ِپاکستان نہ سہی مگر یہ بتائیں کہ ہمارے پاک پیغمبرﷺکے خاکے بنانے کی جسارت کیوں کی گئی ؟یہ سب شرارتیں کون کررہا ہے؟اس کے پیچھے کون سے دشمن چھپے ہوئے ہیں اور ان کے درمیان کیا اتحادہے؟کیسی تہمت اور کون لگا رہا ہے تہمت۔
تہمت اور بدنامی کی تفصیل اوربدنام زمانہ لوگوں کی حقیقت پر مزید لکھوں گا مگر اس مرتبہ مجھ پر قرض ہے کہ میں ان کا نام بہت فخر کیساتھ لوں جن حضرات کو گزشتہ بدھ کو ڈاکٹر اے ۔کیو خان ایوارڈز2009 لینے کافخرحاصل ہوا۔ غضنفر عباس( جیو لو جیکل سرو ے آ ف پاکستان کے پراجیکٹ ڈائیریکٹر ، نے پاکستان میں مو جود بہت بڑے کوئلے کے ذخا ئر کو منظر عام پر لائے جس سے پاکستان کوئلہ رکھنے والے سات بڑے ملکوں کی فہر ست میں شامل ہو گیا)، کرنل ممتاز حسین( ماحو لیا ت مانیٹرنگ کے چیف ایگزیکٹیو ) پاکستان کے دیہی اور شہری علاقوں میں مو جودماحولیا تی آ لودگی کو اپنی تصنیف سے منظر عام پر لائے، غلام عمر سر ہندی( ڈائریکٹر پاکستان کونسل برائے ری نیو ایبل انر جی اینڈ ٹیکنالوجی، آ پ نے پاکستان میں پہلی دفعہ بلوچستان میں ہوا سے بجلی پیدا کرنے کا عملی مظا ہرہ کیا)، شفقت مسعود ( ممبر پنجاب انڈس ریور سسٹم اٹھا رٹی ، انہوں نے پانی کی تقسیم کا صوبا ئی فارمولا طے کر کے چاروں صوبوں کو یکساں حقوق فراہم کئے اور چاروں صو بوں کے درمیان جھگڑا ختم کرادیا، پروفیسر خالد رشید اوپل(آ پ نے "صراط مستقیم" کتاب لکھ کر سائنس اور ٹیکنا لو جی کی اہمیت کو واضح کیا ہے اور اس بات کو ثا بت کیا ہے کہ یہ مسلمانوں کے لئے ضروری ہیں)، ڈاکٹر انجینئر امجد پر ویز (منیجنگ ڈائریکٹر نیشنل انجینئرنگ سروسز پاکستان، آ پ نے مڈل ایسٹ اور دیگر ممالک میں اپنے ادارے کی مصنوعات کی کھپت میں کئی گنا اضا فہ کیا،پرو فیسر ڈاکٹر محمد عارف بٹ( سابق وائس چانسلر پنجاب یو نیورسٹی، آ پ نے اپنے دور میں ریسرچ کو اس قدر بڑھایا کہ آ پ کا نام "سائنٹیفک امپیکٹ" سروے جاپان میں شامل ہو گیا، سابق سفارتکار جاوید حسین( آ پ فارن سروسز اکیڈمی کے ہیڈ رہے ہیں، آ پ نے عالمی سطح پر بنا ئی جانے والی پالیسیوں میں پاکستان کے موقف کو درج کروایا، طارق حلیم چوہدری صدر آل پاکستان یو تھ فیڈریشن، انہوں نے پاکستان کے نوجوانوں کو منظم کیا اور انہیں فنڈز مہیا کئے، ڈاکٹر امجد ثاقب( اخوت فاؤنڈیشن کے ایزیکٹو ڈائریکٹر، آپ غریبوں اور ضرورت مندوں کی مائیکروفائنانس کے ذریعے مدد کرتے ہیں تاکہ وہ لوگ بھی اپنے پاؤں پر کھڑے ہو سکیں،ڈاکٹر عبدالر زاق( ایگزیکٹو ڈائیریکٹر آبروسکول سسٹم، آ پ لا وارث بچوں کو ووکیشنل تعلیم دیتے ہیں۔،سلیم علیم الدین ( ایگزیکٹو ڈائیریکٹر آ ف اورنگی پائلٹ پراجیکٹ، انہوں باہمی شمولیت کی بنیاد پر غریب بستیوں میں جدید سہولیا ت مہیا کیں ،ڈاکٹر اختر نعیم ( این ڈبلیو ایف پی انجینئرنگ یو نیورسٹی کے انجینئرنگ ڈپارٹمنٹ کے چیر مین، آ پ نے زلزلہ زدہ علا قوں میں زلزلہ پروف گھر بنانے کا طریقہ دریا فت کیا۔ ڈاکٹر خالد رشید( کام سیٹ انسٹیٹیو ٹ میں کمپیو ٹر ڈپا رٹمنٹ کے ہیڈ، انہوں نے ورک فلور مینجمنٹ سسٹم بذ ریعہ ویب سائٹ نظام تشکیل دیا ہے۔
ڈاکٹر محمد یٰسین( چیرمین پاکستان ٹیلی کمیو نیکیشن اٹھا رٹی، انہوں نے پی ٹی سی ایل کو عالمی کمپنیوں کی صف میں کھڑا کیا۔ ساجد انور ملک( ڈایریکٹر نیشنل سائنس میو زم، انہوں نے ملک کے سب سے بڑے میو زیم کو بنا یا ،ڈاکٹر جاوید یونس اوپل کے چھوٹے روز گار کے سلسلے میں انقلابی اقدام، ناصر زیدی کی ادبی اور علمی خدمات ،کلثو م بلال (کینیڈ ہائی اسکول کی طالبہ، انہوں نے بین الا قوامی سائنس فئیر امریکہ میں حصہ لیا اور چکن کے پروں کو ری سائیکل کر کے کا غذ تیا ر کر کے ایوارڈ حاصل کیا۔ نعمان احمد (کراچی کے طالب علم جنہوں نے اسمبلی لائن مینو فیکچرنگ ٹیو ٹا کی طرف سے مقا بلہ جیتا اور ایوارڈ حاصل کیا۔ طیب حنیف (راولپنڈی کے ایک اسکول کے طالب علم جنہوں نیامریکہ میں ہونے والے شیلٹر ڈیزائن مقابلوں میں حصہ لیا اور جیتا۔ حا فظہ نعیمہ سہیل( لاہور کے ایک اسکول کی طالبہ ہیں انہوں نے " اگر کا غذ نہ ہوتا "کے مو ضوع پر مقا بلے میں حصہ لیا اور بہترین پرفارمینس پر ایوارڈ حاصل کیا)اسد اختر عباس( رفاع انٹر نیشنل یونیورسٹی کے طالب علم جنہوں "تعلیم سب کو کیسے مہیا کی جائے"کے مو ضوع پر اینٹری دی اور ایوارڈ حاصل کیا،علی حسن زیدی( گو رنمنٹ کالج آف ٹیکنالوجی کے طالب علم ہیں انہوں نے ایسا سسٹم ترتیب دیا ہے جس کی بدولت ایک بڑی انڈسٹری میں بجلی کے استعمال کو کنٹرول کیا جا سکتا ہے، وقاص سعید (یونیورسٹی آف انجینئرنگ کے طالب علم انہوں نے ٹیکنالو جی میں روبوٹ کے استعمال کے مو ضوع پر مقالہ لکھا اور انعام حاصل کیا،غضنفر محمود( شریف انسٹی ٹیو ٹ آ ف ٹیکنالوجی کے طالب علم جنہوں نے ریمو رٹ سے فلیگ ہوائسٹنگ کا ماڈل بنایا۔ عدنان اکرم( شریف انسٹی ٹیو ٹ آف ٹیکنالوجی کے طالب علم یہ غضنفر محمود کے ساتھ بریکٹ فرسٹ پرائز ونر ہیں۔ایوارڈز کی یہ تقریب محسن پاکستان لوورز فانڈیشن کے زیر اہتمام ہوئی ،اور اب ڈاکٹر اے۔کیو خان ایوارڈز2010 کی تیاری شروع کردی ہے۔ اللہ کرے، یہ ایوارڈز علم وہنر اور تمام مثبت وتعمیری کاموں کے لیے جذبوں کو مزیدحرارت بخشیں۔آمین
تازہ ترین