• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

چین میں کھانوں سے انسانی دانت برآمد، عوام میں خوف پھیل گیا

فائل فوٹو
فائل فوٹو

چین میں کھانے کی اشیاء سے انسانی دانت نکلنے کے متعدد واقعات سامنے آنے کے بعد عوام میں شدید حیرت اور غصے کی لہر دوڑ گئی، جبکہ ملک بھر میں فوڈ سیفٹی کے معیارات پر ایک بار پھر سوالات اٹھنے لگے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے ساؤتھ چائنا مارننگ پوسٹ کے مطابق پہلا واقعہ 13 اکتوبر کو صوبہ جیلن میں پیش آیا جہاں ایک خاتون نے دعویٰ کیا کہ اس نے اپنے بچے کے لیے ایک اسٹال سے خریدے گئے ساسیجز میں سے تین مصنوعی دانت برآمد کیے، ابتدا میں فروخت کنندہ نے الزام مسترد کردیا، تاہم مقامی مارکیٹ ریگولیٹرز کی مداخلت کے بعد معافی مانگ لی گئی۔

اس کے بعد گوانگ ڈونگ صوبے کے شہر دونگ گوان میں ایک خاتون نے الزام لگایا کہ اس کے والد کو ایک مشہور ریستوران کے ڈم سم میں سے دو انسانی دانت ملے، ریستوران انتظامیہ کا کہنا تھا کہ ان کی تمام مصنوعات احتیاط سے ایک ہی جگہ پر طور پر تیار کی جاتی ہیں، اس لیے دانتوں کا کھانے میں شامل ہونا ایک معمہ ہے، تاہم حکام نے معاملے کی تحقیقات شروع کر دی ہیں۔

اسی دوران شنگھائی میں ایک صارف کو سیمز کلب کے اخروٹ کیک میں ایک مصنوعی دانت ملا، اسٹاف نے اس پر حیرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ فیکٹری میں بننے والی مصنوعات میں ایسا ممکن نہیں۔

 خاتون کا کہنا ہے کہ دکان نے اسے ایک ہزار یوان ہرجانے کے طور پر دینے کی پیشکش کی مگر رسید کی تصویر لینے کی اجازت نہیں دی گئی، خاتون نے رقم لینے سے انکار کردیا۔

شنگھائی کے پڈونگ نیو ڈسٹرکٹ کے مارکیٹ سپرویژن ڈیپارٹمنٹ نے واقعے کی تحقیقات کا آغاز کردیا۔

چین کے فوڈ سیفٹی قانون کے مطابق اگر کوئی کمپنی غیر معیاری یا مضرِ صحت خوراک فروخت کرتی ہے تو اسے متاثرہ صارف کو یا تو مصنوعات کی قیمت سے  تین گنا رقم بطور ہرجانہ ادا کرنا ہوتی ہے۔

دلچسپ و عجیب سے مزید